وہ لوگ بھی بُرے ہوں گے

وہ لوگ بھی برے ہوں گے

جن کی نظروں میں ہم نہیں اچھے کچھ تو وہ لوگ بھی بُرے ہوں گے قرآن مجید میں ہے: یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا اجْتَنِبُوْا کَثِیْرًا مِّنَ الظَّنِّ، اِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ اِثْمٌ…(الحجرات۴۹: ۱۲) ”اے ایمان والو، کثرت گمان سے بچو، کیونکہ بعض گمان گناہ ہوتے ہیں…” قرآن مجید نے محض بدگمانی سے نہیں روکا، بلکہ اس نے مزید پڑھیں

تم سے وفا جو کی ہے، ہم سے خطا ہوئی ہے

گر ہو سلوک کرنا، انسان کر کے بُھولے

گر ہو سلوک کرنا، انسان کر کے بُھولے احسان کا مزا ہے احسان کر کے بُھولے گر ہو سلوک کرنا، انسان کر کے بُھولے احسان کا مزا ہے احسان کر کے بُھولے نشتر سے کم نہیں ہے کچھ چھیڑ آرزو کی عاشق مزاج کیوں کر ارمان کر کے بُھولے وعدہ کیا پھر اُس پر، تم مزید پڑھیں

اپنے والد سے ہم کلام رہو

اپنے والد سے ہم کلام رہو

اپنے والد سے ہم کلام رہو یوں وہ بوڑھا جوان رہتا ہے جب اولاد جوان ہو جاتی ہے تو زندگی کے معمولات اسے گھیر لیتے ہیں اوراس بات کا احساس ہی نہیں ہوتا کہ ہم “والدین کو وقت نہیں دے پا رہے” جبکہ دوسری طرف والدین انہی بچوں کے وقت کے طلبگار اور ان سے مزید پڑھیں

اے خدا تو نے سنبھال رکھا ہے

اے خدا تو نے سنبھال رکھا ہے

خاک مجھ میں کمال رکھا ہے اے خدا تو نے سنبھال رکھا ہے میرے عیبوں پہ ڈال کے پردہ مجھے اچھوں میں ڈال رکھا ہے اپنے دامن سے کر کے وابستہ ہر مصیبت کو ٹال رکھا ہے میں تو کب کا مٹ گیا ہوتا تیری رحمت نے پال رکھا ہے Khaak Mujh Mein Kamaal Rakha مزید پڑھیں

کسی نے خوب سزا دی ہے مسکرانے کی​

شریکِ جرم

ہمیں خبر ہے لٹیروں کے سب ٹھکانوں کی شریکِ جرم نہ ہوتے تو مخبری کرتے مرا نصیب ہوئیں تلخیاں زمانے کی کسی نے خوب سزا دی ہے مسکرانے کی​ ​ مرے خدا مجھے طارق کا حوصلہ ہو عطا​ ضرورت آن پڑی کشتیاں جلانے کی​ ​ میں دیکھتا ہوں ہر اک سمت پنچھیوں کا ہجوم​ الٰہی مزید پڑھیں

یا رب غمِ ہجراں میں اتنا تو کیا ہوتا

کچھ ہم سے کہا ہوتا

یا رب غمِ ہجراں میں اتنا تو کیا ہوتا جو ہاتھ جگر پر ہے وہ دستِ دعا ہوتا غیروں سے کہا تم نے، غیروں سے سنا تم نے کچھ ہم سے کہا ہوتا ، کچھ ہم سے سنا ہوتا امید تو بندھ جاتی، تسکین تو ہو جاتی وعدہ نا وفا کرتے ، وعدہ تو کیا مزید پڑھیں

ہر شخص اتفاق سے مجبور ہو گیا

ہر شخص اتفاق سے مجبور ہو گیا

پھر یوں‌ہوا کہ جب بھی ضرورت پڑی مجھے ہر شخص اتفاق سے مجبور ہو گیا ہر دوسرا شخص خوش مزاجی اور اپنائیت سے ملتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ یا تو وہ فطرتاً واقعی اچھا انسان ہوتا ہے یا پھر اپنے فائدے کے لیے مخصوص لوگوں سے خوش خلقی کا مظاہر کرتا مزید پڑھیں