اپنے والد سے ہم کلام رہو
یوں وہ بوڑھا جوان رہتا ہے
جب اولاد جوان ہو جاتی ہے تو زندگی کے معمولات اسے گھیر لیتے ہیں اوراس بات کا احساس ہی نہیں ہوتا کہ ہم “والدین کو وقت نہیں دے پا رہے” جبکہ دوسری طرف والدین انہی بچوں کے وقت کے طلبگار اور ان سے بیٹھ کر بات کرنے کے متمنّی ہوتے ہیں. باپ کے سائے کا احساس باپ کے جانے کے بعد ہوتا ہے. باپ آپ کی تمام پریشانیاں اپنے سر پر لے کر آپ کو بے فکر کر دیتا ہے.
باپ زندگی کی دوڑ میں سب سے اچھا مشورہ دینے والی ہستی ہے. خدارا آج سے اپنے والدین کو وقت دیں اسی میں آپ کی کامیابی بھی ہے اور دل کا سکون بھی
حقیقت ہے کہ جس کے پاس ماں باپ ہیں وہ مالا مال ہے.اللہ ہمیں اپنے والدین کی اہمیت کو سمجھنے کی توفیق عطاء فرمائے آمین
Teri yado’n ki Ghorry…
Dagharrr dagharrrr dory…!
یہ شعر کس کا ھے