اے خدا تو نے سنبھال رکھا ہے


خاک مجھ میں کمال رکھا ہے
اے خدا تو نے سنبھال رکھا ہے

میرے عیبوں پہ ڈال کے پردہ
مجھے اچھوں میں ڈال رکھا ہے

اپنے دامن سے کر کے وابستہ
ہر مصیبت کو ٹال رکھا ہے

میں تو کب کا مٹ گیا ہوتا
تیری رحمت نے پال رکھا ہے

اے خدا تو نے سنبھال رکھا ہے

Khaak Mujh Mein Kamaal Rakha Hai
Aay Khuda Tu Nay Sambhaal Rakha Hai
Mere Aaiboon Pay Daal Kay Pardah
Mujh Ko Achoon Mein Daal Rakha Hai


اے خدا تو نے سنبھال رکھا ہے” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں