اے مصوّر
تجھے استاد میں مانوں گا
درد بھی کھینچ
میری تصویر کے ساتھ
کسی نے خوب کہا ہے کہ:
حرف تسّلی تو بس اک تکلف ہے
جس کا درد، اسی کا درد، باقی سب تماشائی
محسنؔ بھوپالی کی غزل:
جس کا درد بٹاؤ گے
اس سے رنج اٹھاؤ گے
سب کو دوست بناؤ گے
سب کو دشمن پاؤ گے
دیوانے کو مت سمجھاؤ!
دیوانے کہلاؤ گے
دور نہ جاؤ نظروں سے
دنیا میں کھو جاؤ گے
محفل محفل چھپتے ہو
خلوت خلوت پاؤ گے
تن آسانی کہتی ہے
مشکل میں پڑ جاؤ گے
محسنؔ جو سمجھاتے ہو
خود کو بھی سمجھاؤ گے