
کاش کہ خوشیاں بِکتی ہوتیں… اور دکھوں کا ٹھیلہ ہوتا ایک ٹکے میں آنسو آتے اور محبت چار ٹکے میں ! پانچ ٹکے میں ساری دنیا… مفت ہنسی اور مفت ستارے چاند بھی ٹکڑے ٹکڑے بِکتا خواہش نام کی چیز نہ ہوتی ہاتھ بڑھا کے سب ملتا اونچے اونچے شہر نہ ہوتے پانی پر بھی مزید پڑھیں