تو خالق ہے تو رازق ہے


کہاں میں بندۂ عاجز کہاں حمد و ثنا تیری
حدودِ عقل سے بڑھ کر ہے عظمت اے خدا تیری

تو خالق ہے تو رازق ہے تو باسط ہے تو قادر ہے
ثنا خوانی میں ہیں سرشاریہ ارض و سما تیری

حمد و ثنا

نمایاں ہے ترا جلوہ ۔۔۔بہاروں چاند تاروں میں
منور کر رہی ہے سارے عالم کو ضیا تیری

تو ہی تو ہے فقط تو ہی تو ہی اول سے آخر تک
کہ اک اک ابتدا تیری ، ہے اک اک انتہا تیری

کوئی اک سانس بھی مرضی سے اپنی لے نہیں سکتا
کسی کا کچھ نہیں یارب فنا تیری ، بقا تیری

بیاں ابنِ حسؔن کیسے کرے لطف و کرم تیرا
خزاں تیری یہ گل تیرے ، فضا تیری ،ہوا تیری

TU KHALIQ HAI TU RAZIQ HAI


اپنا تبصرہ بھیجیں