اقبال تیری قوم کا اقبال کھو گیا ماضی تو سنہرا تھا ، مگر حال کھو گیا وہ رعب و دبدبہ وہ جلال کھو گیا وہ حسن بے مثال وہ جمال کھو گیا ڈوبے ہیں جوابوں میں ، پر سوال کھو گیا اقبال تیری قوم کا اقبال کھو گیا اڑتے جو فضاؤں میں تھے شاہین نہ مزید پڑھیں
زمرہ: شعور
نقصان
برے کام اس لیے نقصان دہ نہیں کہ وہ ممنوع ہیں بلکہ وہ ممنوع اس لیے ہیں کہ وہ نقصان دہ ہیں اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے بہت سے لوگ اس کلمے کی اہمیت اور معنوں سے نا واقف ہیں زندگی کا کوئی بھی پہلو ایسا نہیں ہو گا جس پر اسلام نے تعلیمات مزید پڑھیں
اسماء الحسنى -الوَاجدُ
الوَاجدُ مالِکِ کُل کائنات الوَاجدُ اللہ کے صفاتی ناموں میں سے ایک ہے الوَاجدُ کے معنی ہیں ہر چیز کو پانے والا، جسے ہر چیز کے بارے میں معلومات ہیں اور ہر چیز اس کے سامنے بالکل واضح ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ’’الْحَمْدُ للّه رَبِّ الْعَالَمِينَ‘‘(الفاتحہ۔۲)تمام تعریفات اللہ کے لئے ہیں جو تمام جہانوں مزید پڑھیں
اسماء الحسنیٰ – الْوَالِیُ
الْوَالِیُ بڑا مددگار اور حمایتی الْوَالِیُ اللہ کے صفاتی ناموں میں سے ایک ہے الْوَالِیُ کے معنی ہیں سر پرست، جو پوری کائنات کا اکیلا ہی مالک ہے اور اپنی مرضی سے اس میں تصرف کرنے والا ہے اللہ ایسا ولی ہے کہ جس نے اپنے بندوں کو اپنی عبادت اور اطاعت پر لگا دیا مزید پڑھیں
اسماء الحسنیٰ – المذل
المذل اللہ تعالیٰ کے صفاتی ناموں میں سے ایک نام ہے۔ المذل کے معنی ہیں ذلت دینے والا جس کو چاہے عزت دے اور جس کو چاہے ذلت دے جس کو چاہے ہدایت دے اور جس کو چاہے گمراہ کر دے۔ قُلِ اللّٰهُمَّ مٰلِكَ الۡمُلۡكِ تُؤۡتِى الۡمُلۡكَ مَنۡ تَشَآءُ وَتَنۡزِعُ الۡمُلۡكَ مِمَّنۡ تَشَآءُ وَتُعِزُّ مَنۡ مزید پڑھیں
اسماء الحسنیٰ -الْوَکِیْلُ
الْوَکِیْلُ بڑا کارساز الْوَکِیْلُ اللہ کے صفاتی ناموں میں سے ایک ہے الْوَکِیْلُ کے معنی ہیں ’’کام بنانے والا، مشکل کشا‘‘ الوکیل سے مراد جو اپنے بندوں کو رزق دینے کا ذمہ دار ہو۔ جو ان کی حفاظت بھی کرے۔ بندے اپنے آپ کو جس کے حوالے کر دیں بلکہ وہ اپنے سارے معاملات بھی مزید پڑھیں
گناہ سے بچو
جب بھی گناہ کی طرف مائل ہونے لگو تو تین باتوں کا لازمی خیال رکھو ۱ اللہ دیکھ رہا ہے ۲ فرشتے لکھ رہے ہیں ۳ بہر حال موت آنی ہے اللہ تعالی نے انسانوں کو با اختیار مخلوق بنایا ہے ۔ اس اختیار کے بعد انسان نیکی اور گناہ دونوں راستوں پر چلنے لگتا مزید پڑھیں
اسماء الحسنى -الظَّاھِرُ
الظَّاھِرُ ہر جگہ موجود ذات نبی ﷺ نے اس اسمائے حسنیٰ کی تشریح فرمائ ہے۔ ارشاد نبوی ہے : {اَنْتَ الْاَوَّلُ فَلَیْسَ قَبْلَکَ شَیئٌ وَاَنْتَ الْآخِرو فَلَیْسَ بَعْدَکَ شَیْء وَاَنْتَ الظَّاھِرُ فَلَیْسَ فَوْقَکَ شَیْء وَاَنْتَ الْبَاطِنُ وفَلَیْسَ دُوْنَکَ شَیْئٌ} ’’تو ہی اول ہے، تجھ سے پہلے کچھ نہیں تھا۔ تو ہی آخر ہے تیرے بعد مزید پڑھیں