اسماء الحسنیٰ -الْوَکِیْلُ


الْوَکِیْلُ

بڑا کارساز

الْوَکِیْلُ اللہ کے صفاتی ناموں میں سے ایک ہے
الْوَکِیْلُ کے معنی ہیں ’’کام بنانے والا، مشکل کشا‘‘

الوکیل سے مراد جو اپنے بندوں کو رزق دینے کا ذمہ دار ہو۔ جو ان کی حفاظت بھی کرے۔ بندے اپنے آپ کو جس کے حوالے کر دیں بلکہ وہ اپنے سارے معاملات بھی اسی کے سپرد کریں۔ نیز وکیل: محافظ اور کفایت کرنے والے کو بھی کہتے ہیں۔ بڑا کارساز، مختار، پوری مخلوق اسی کے قبضۂ قدرت میں ہے اور مکمل با اختیار ہے۔ جو اپنے علم ، کامل قدرت اور کامل حکمت کے ساتھ مخلوقات کے کام سنوارتا ہے، جو اپنے اولیاء سے محبت رکھتا ہے انھیں آسانیاں مہیا فرماتا اور مشکلات سے بچاتا ہے جو اسے اپنا کارساز مان لے، اسے کسی اور کی محتاجی نہیں رہتی۔ ارشاد ہے:

{اَللّٰہُ وَلِیُّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا یُخْرِجُھُمْ مِّنَ الظُّلُمٰتِ اِلیَ النُّوْرِ} (البقرہ:۲۵۷)
’’اللہ مومنوں کا دوست ہے، انھیں اندھیروں سے نکال کر روشنی میں لے جاتا ہے۔‘‘

اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

اَللّٰهُ خَالِقُ كُلِّ شَىۡءٍ‌ وَّ هُوَ عَلٰى كُلِّ شَىۡءٍ وَّكِيۡلٌ‏ ﴿الزمر: ۶۲﴾
اللہ ہر چیز کا خالق ہے اور وہی ہر چیز کا محافظ ہے۔

Al Wakeel
Bara Karsaaz


اپنا تبصرہ بھیجیں