اسماء الحسنیٰ – الْوَالِیُ


الْوَالِیُ

بڑا مددگار اور حمایتی

الْوَالِیُ اللہ کے صفاتی ناموں میں سے ایک ہے

الْوَالِیُ کے معنی ہیں سر پرست، جو پوری کائنات کا اکیلا ہی مالک ہے اور اپنی مرضی سے اس میں تصرف کرنے والا ہے اللہ ایسا ولی ہے کہ جس نے اپنے بندوں کو اپنی عبادت اور اطاعت پر لگا دیا ہے۔ اللہ کا تقرب، نفلی عبادات کے ذریعے حاصل ہوتا ہے۔ وہ عام طور پر اپنی تدابیر اور بندوں میں اپنے فیصلے نافذ کر کے ان کو دوست بناتا ہے۔ لیکن اپنے بندوں میں سے مخلص، مومن بندوں کو خصوصی دوست بناتا ہے۔ حتی کہ ان کو کفر وفسق وفجور کے اندھیاروں سے نور توحید و ایمان کی طرف لے آتا ہے۔ اور اپنے الطاف و انوار کے ذریعے ان کی تربیت کرتا ہے اور ان کے سارے معاملات میں ان کی معاونت کرتا ہے۔

اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

اَمِ اتَّخَذُوۡا مِنۡ دُوۡنِهٖۤ اَوۡلِيَآءَ‌ۚ فَاللّٰهُ هُوَ الۡوَلِىُّ وَهُوَ يُحۡىِ الۡمَوۡتٰى وَهُوَ عَلٰى كُلِّ شَىۡءٍ قَدِيۡرٌ ﴿الشوریٰ:۹﴾
یا انہوں نے اللہ کے علاوہ آقا و سر پرست بنا لئے۔ تو حقیقی ولی اللہ تعالیٰ ہی ہے اور وہی مردے زندہ کرتا ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔

میری ہر دعا کو مہربان خدا ۔
زندگی بھر قبول کرتے رہنا صدا۔

Al Wali
Bara Madadgar Aur Hamaiti


اپنا تبصرہ بھیجیں