اسماء الحسنى -الظَّاھِرُ


الظَّاھِرُ

ہر جگہ موجود ذات

نبی ﷺ نے اس اسمائے حسنیٰ کی تشریح فرمائ ہے۔ ارشاد نبوی ہے :

{اَنْتَ الْاَوَّلُ فَلَیْسَ قَبْلَکَ شَیئٌ وَاَنْتَ الْآخِرو فَلَیْسَ بَعْدَکَ شَیْء وَاَنْتَ الظَّاھِرُ فَلَیْسَ فَوْقَکَ شَیْء وَاَنْتَ الْبَاطِنُ وفَلَیْسَ دُوْنَکَ شَیْئٌ}

’’تو ہی اول ہے، تجھ سے پہلے کچھ نہیں تھا۔ تو ہی آخر ہے تیرے بعد کچھ نہیں۔ تو ظاہر ہے تجھ سے بلند تر کوئی چیز نہیں، تو باطن ہے تجھ سے قریب تر کوئی چیز نہیں۔‘‘ (صحیح مسلم، الذکروالدعاء، باب الدعاء عندالنوم ، حدیث:۲۷۱۳)

الظَّاھِرُ اللہ کے خوبصورت ناموں میں سے ایک ہے
الظَّاھِرُ کے معنی ہیں ’’ظاہر‘‘

ظاہر، سب پر غالب، جو اپنی پوری مخلوق پر غالب اور بلند و بالا ہے۔ اللہ ظاہر ہے کہ اس کے اوپر کوئی چیز نہیں کیونکہ وہ سب اونچی شان والوں سے بھی اونچا اور اعلی ہے۔

Al Zahir
Nazar Aanay Wala


اپنا تبصرہ بھیجیں