رنجِ فراقِ یار میں رسوا نہیں ہوا اتنا میں چپ ہوا تماشا نہیں ہوا ایسا سفر ہے جس میں کوئی ہمسفر نہیں رستہ ہے اس طرح کا کے دیکھا نہیں ہوا مشکل ہوا ہے رہنا ہمین اس دیار میں برسوں یہاں ر ہے ہیں یہ اپنا نہیں ہوا وہ کام شاہ شہر سے یا شہر مزید پڑھیں
زمرہ: منیر نیازی
وہ قیامتیں جوگزرگئیں – منیر نیازی
کوئی حد نہیں ہے کمال کی کوئی حد نہیں ہے جمال کی وہی قرب و دور کی منزلیں وہی شام خواب و خیال کی نہ مجھے ہی اس کا پتہ کوئی نہ اسے خبر مرے حال کی یہ جواب میری صدا کا ہے کہ صدا ہے اس کے سوال کی یہ نماز عصر کا وقت مزید پڑھیں
اس شہر سنگ دل کو جلا دینا چاہئے
اس شہر سنگ دل کو جلا دینا چاہئے پھر اس کی خاک کو بھی اڑا دینا چاہئے ملتی نہیں پناہ ہمیں جس زمین پر اک حشر اس زمیں پہ اٹھا دینا چاہئے حد سے گزر گئی ہے یہاں رسم قاہری اس دہر کو اب اس کی سزا دینا چاہئے اک تیز رعد جیسی صدا ہر مزید پڑھیں