تاجدار حرم، ہو نگاہ کرم تاجدارِ حرم ہو نگاہِ کرم ،ہم غریبوں کے دن بھی سنور جائیں گے ہادئ بیکساں، کیا کہے گا جہاں آپ کے در سے خالی اگر جائیں گے خوفِ طوفان ہے آندھیوں کا ہے غم سخت مشکل ہے آقا کدھرجائیں ہم آپ ہی گر نہ لیں گے ہماری خبر __ہم مصیبت مزید پڑھیں
زمرہ: فریاد
عمر کی شام ہوئی اور میں پیاسا مولا
عمر کی شام ہوئی اور میں پیاسا مولا اب تو دریا، کوئی جھرنا، کوئی برکھا مولا رُت کوئی صورتِ مرہم بھی میسر آتی داغ رہ جاتا مگر زخم تو بھرتا مولا بے مداوا جو رہا کل بھی بھری دنیا میں اب بھی رِستا ہے وہی زخمِ تمنا مولا دائم آباد رہیں شہر تیرے، گاؤں تیرے مزید پڑھیں