زندگی بہت مختصر ہے

زندگی بہت مختصر ہے

زندگی بہت مختصر ہے اسے عداوتوں کے پیچھے ضائع نہ کیجے زندگی کا سفر ہے بہت مختصر خواہشوں کی کوئی انتہا ہے مگر؟ حوصلے ہیں زمیں والوں کے اس قدر آسمانوں پہ رکھے ہوئے ہیں نظر مبتلا ہیں ترے عشق میں جو گدا /بے نوا تیرے در پر نہ آئیں تو جائیں کدھر اتنے آنسو مزید پڑھیں

جو کھلی کھلی تھیں عداوتیں مجھے راس تھیں

منافقت

جو کھلی کھلی تھی عداوتیں، مجھے راس تھیں یہ جو زہر خند سلام تھے ، مجھے کھا گئے یہ جو ننگ تھے ، یہ جو نام تھے ، مجھے کھا گئے یہ خیالِ پختہ جو خام تھے ، مجھے کھا گئے کبھی اپنی آنکھ سے زندگی پہ نظر نہ کی وہی زاویے کہ جو عام مزید پڑھیں

محبت اور عداوت کا اثر

محبت اور عداوت کا اثر

محبت دور کے لوگوں کو قریب اور عداوت قریب کے لوگوں کو دور کردیتی ہے کہتے ہیں کہ محبت اور عداوت کبھی پوشیدہ نہیں رہتی لیکن اس دھرتی پر ایسے لوگ بھی بستے ھیں جن کی محبتیں ادھوری ہیں۔جن کے نصیبوں میں تنہائیاں لکھی ہوتی ہیں۔جنھیں اپنے پیاروں کی رفاقت ان کا سنگ کبھی نصیب مزید پڑھیں

لوگ سجدوں میں بھی لوگوں کا برا سوچتے ہیں

میرا اس شہر عداوت میں بسیرا ہے جہاں

کیا پوچھتے ہو تیرے ہجر میں کیا سوچتے ہیں سجا کے تم کو نگاہوں میں صدا سوچتے ہیں تیرے وجود کو چھو کر جو گزری ہے کبھی ہم اس ہوا کو بھی جنت کی ہوا سوچتے ہیں یہ اپنے ظرف کی حد ہے کے فقط تیرا لحاظ تیرے ستم کو مقدر کا لکھا سوچتے ہیں مزید پڑھیں