چلو کچھ کام کر جائیں

ہم پر رحم فرما

نہ جانے کون سے لمحے میں ھم مٹی میں مل جائیں چلو کچھ کام کر جائیں کسی کے کام آ جائیں کوئی رستہ سُجھا جائیں کوئی بستہ تھما جائیں کسی کی رھنمائی اور کسی کا گھر بنا جائیں کہیں فکری ضرورت ھے کہیں عملی ضرورت ھے نئی فکریں جگا جائیں چلو کچھ کام کر جائیں مزید پڑھیں