بہت مصروف رہتے تھے ہواؤں پر حکومت تھی تکبرتھا کہ طاقت تھی بلا کی بادشاہی تھی کوئی بےفکر بیٹھا تھا کسی کے ہاتھ حکومت تھی سبھی مصروف تھے ایسے کہ اک ہستی بھلا بیٹھے بہت پروازکر بیٹھے خدا ناراض کربیٹھے اب اس نے منہ جو پھیرا ہے فقط وحشت کا ڈیرا ہے کہ دنیا کی مزید پڑھیں
زمرہ: وحشت
کوئی مرتا ہے تو حیرت نہیں ہوتی مجھ کو
اب تری یاد سے وحشت نہیں ہوتی مجھ کو زخم کھلتے ہیں اذیت نہیں ہوتی مجھ کو اب کوئی آئے چلا جائے میں خوش رہتا ہوں اب کسی شخص کی عادت نہیں ہوتی مجھ کو ایسا بدلا ہوں ترے شہر کا پانی پی کر جھوٹ بولوں تو ندامت نہیں ہوتی مجھ کو ہے امانت میں مزید پڑھیں
ہم کیا جانیں دُکھ کی قیمت
ہم کیا جانیں دُکھ کی قیمت ہم کو سارے مفت ملے ہیں ذہیب احمد ھے صبح دُکھ اور شام دُکھ ھے، تمام دُکھ ھے نصیبِ انساں مدام دُکھ ھے، تمام دُکھ ھے مَیں قطرہ قطرہ ہی پی رہا ھوں کہ جی رہا ھوں یہ زندگی کا جام دُکھ ھے، تمام دُکھ ھے !! نہ سُن مزید پڑھیں