اب کے سال کچھ ایسا کرنا

شکوہِ حالات

اب کے سال کچھ ایسا کرنا اپنے پچھلے بارہ ماہ کے دکھ سکھ کا اندازہ کرنا بسری یادیں تازہ کرنا۔۔ سادہ سا اک کاغذ لے کر پھر اس بیتے اک اک پل کا اپنے گزرے اک اک کل کا اک اک موڑ احاطہ کرنا سارے دوست اکٹھے کرنا ساری صبحیں حاضر رکھنا ساری شامیں پاس مزید پڑھیں

بچپن کی یادیں

بچپن کی یادیں

بچپن کی یادیں کبھی بوڑھی نہیں ہوتیں وہ بچپن کی یادیں وہ چھوٹی سی باتیں بھلائیں نہیں بھول پائیں گے دن وہ وہ معصوم سی کرنا کوئ شرارت پھر چھپنا ماں کے آنچل میں جاکر وہ بارش کے پانی میں ناؤ بہانا کبھی کھیلنا، کبھی لڑنا جھگڑنا پھر سب بھول کے دوستی پھر سے کرنا مزید پڑھیں