اب کے سال کچھ ایسا کرنا


اب کے سال کچھ ایسا کرنا

شکوہِ حالات

اپنے پچھلے بارہ ماہ کے
دکھ سکھ کا اندازہ کرنا
بسری یادیں تازہ کرنا۔۔

سادہ سا اک کاغذ لے کر
پھر اس بیتے اک اک پل کا
اپنے گزرے اک اک کل کا
اک اک موڑ احاطہ کرنا

سارے دوست اکٹھے کرنا
ساری صبحیں حاضر رکھنا
ساری شامیں پاس بلانا۔۔

اور علاوہ ان کے دیکھو
سارے موسم دھیان میں رکھنا
اک اک یاد گمان میں رکھنا
پھر محتاط قیاس لگانا

گر تو خوشیاں بڑھ جاتی ہیں
تو پھر تم کو میری طرف سے
آنے والا سال مبارک۔۔!!!

اور اگر غم بڑھ جائیں تو
مت بیکار تکلف کرنا۔۔
دیکھو پھر تم ایسا کرنا۔۔!
میری ساری خوشیاں تم لے لینا
مجھ کو اپنے غم دے دینا۔۔۔
اب کے سال کچھ ایسا کرنا۔۔!!

AB K SAAL KUCH ESA KERNA


اپنا تبصرہ بھیجیں