بچپن کی یادیں

بچپن کی یادیں

بچپن کی یادیں کبھی بوڑھی نہیں ہوتیں وہ بچپن کی یادیں وہ چھوٹی سی باتیں بھلائیں نہیں بھول پائیں گے دن وہ وہ معصوم سی کرنا کوئ شرارت پھر چھپنا ماں کے آنچل میں جاکر وہ بارش کے پانی میں ناؤ بہانا کبھی کھیلنا، کبھی لڑنا جھگڑنا پھر سب بھول کے دوستی پھر سے کرنا مزید پڑھیں

لوٹ کر یادیں آیا کرتی ہیں

لوٹ کر یادیں آیا کرتی ہیں

لوٹ کر یادیں آیا کرتی ہیں وقت نہیں یادیں انسان کی زندگی میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ اور وقت گزرتا رہتا ہے اور عمر کےکسی بھی حصے میں اگر پرانی باتیں یا یادیں آئیں تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ابھی کل کی ہی تو باتیں ہیں وقت ایک گراں مایہ دولت ہے مزید پڑھیں

یادیں دراصل وہ لمحہ ہوتی ہیں

یادیں دراصل وہ لمحہ ہوتی ہیں

یادیں دراصل وہ لمحہ ہوتی ہیں جنہیں ہم پوری طرح جیتے ہیں بچپن کی یادیں یہ دولت بھی لے لو یہ شہرت بھی لے لو بھلے چھین لو مجھ سے میری جوانی مگر مجھ کو لوٹادو بچپن کا ساون وہ کاغذ کی کشتی وہ بارش کا پانی محلے کی سب سے پرانی نشانی وہ بڑھیا مزید پڑھیں