
بچپن کی یادیں کبھی بوڑھی نہیں ہوتیں وہ بچپن کی یادیں وہ چھوٹی سی باتیں بھلائیں نہیں بھول پائیں گے دن وہ وہ معصوم سی کرنا کوئ شرارت پھر چھپنا ماں کے آنچل میں جاکر وہ بارش کے پانی میں ناؤ بہانا کبھی کھیلنا، کبھی لڑنا جھگڑنا پھر سب بھول کے دوستی پھر سے کرنا مزید پڑھیں