کوئی بارش وہ برسا مولا

Barish

کوئی بارش وہ برسا مولا پھر موسم سارے چمک اٹھیں پھر لوگ مبارک بادیں دیں پھر سجدہ گاہیں دمک اٹھیں کیا بھول ہوئی انسانوں سے ہم عرض کریں یہ رو رو کر اب معاف بھی کر تقصیروں کو ہم تھکے جنازے ڈھو ڈھو کر اک بات کٹھکتی ہے سائیں کچھ لوگ خدا بن بیٹھے تھے مزید پڑھیں