میں خود کو دیکھ رہا ہوں، فسانہ ہوتے ہوئے

فسانہ ہوتے ہوئے

چراغ بجھتے جا رہے ہیں سلسلہ وار میں خود کو دیکھ رہا ہوں، فسانہ ہوتے ہوئے ریگ رواں پر تمام نقش مٹنے کو تیار ہیں۔یہ نقش مٹنے ہی کے لئے بنے ہیں۔ زندگی تیزی سے رواں دواں ہے اور ہر لمحہ فنا کے قریب تر کر رہا – کل نفس ذائقة’الموت ایک ایسی اٹل حقیقت مزید پڑھیں