احباب کا کرم ہے کہ خود پر کھلا ہوں میں مجھ کو خبر کہاں تھی کہ اتنا بُرا ہوں میں خود سے مجھے جو ہے وہ گلہ کس سے میں کروں مجھ کو منائے کون کہ خود سے خفا ہوں میں اٹھے جو اس طرف وہ نظر ہی کہیں نہیں اک شہرِ کم نگاہ میں مزید پڑھیں
احباب کا کرم ہے کہ خود پر کھلا ہوں میں مجھ کو خبر کہاں تھی کہ اتنا بُرا ہوں میں خود سے مجھے جو ہے وہ گلہ کس سے میں کروں مجھ کو منائے کون کہ خود سے خفا ہوں میں اٹھے جو اس طرف وہ نظر ہی کہیں نہیں اک شہرِ کم نگاہ میں مزید پڑھیں