پھرے راہ سے وہ یہاں آتے آتے اجل مر رہی تو کہاں آتے آتے نہ جانا کہ دنیا سے جاتا ہے کوئی بہت دیر کی مہرباں آتے آتے سنا ہے کہ آتا ہے سر نامہ بر کا کہاں رہ گیا ارمغاں آتے آتے یقیں ہے کہ ہو جائے آخر کو سچی مرے منہ میں تیری مزید پڑھیں
زمرہ: داغ دہلوی
تم سے وفا جو کی ہے، ہم سے خطا ہوئی ہے
گر ہو سلوک کرنا، انسان کر کے بُھولے احسان کا مزا ہے احسان کر کے بُھولے گر ہو سلوک کرنا، انسان کر کے بُھولے احسان کا مزا ہے احسان کر کے بُھولے نشتر سے کم نہیں ہے کچھ چھیڑ آرزو کی عاشق مزاج کیوں کر ارمان کر کے بُھولے وعدہ کیا پھر اُس پر، تم مزید پڑھیں