جو کھلی کھلی تھی عداوتیں، مجھے راس تھیں یہ جو زہر خند سلام تھے ، مجھے کھا گئے یہ جو ننگ تھے ، یہ جو نام تھے ، مجھے کھا گئے یہ خیالِ پختہ جو خام تھے ، مجھے کھا گئے کبھی اپنی آنکھ سے زندگی پہ نظر نہ کی وہی زاویے کہ جو عام مزید پڑھیں
جو کھلی کھلی تھی عداوتیں، مجھے راس تھیں یہ جو زہر خند سلام تھے ، مجھے کھا گئے یہ جو ننگ تھے ، یہ جو نام تھے ، مجھے کھا گئے یہ خیالِ پختہ جو خام تھے ، مجھے کھا گئے کبھی اپنی آنکھ سے زندگی پہ نظر نہ کی وہی زاویے کہ جو عام مزید پڑھیں