خدا کرے کہ مری ارضِ پاک پر اترے وہ فصلِ گل جسے اندیشۂ زوال نہ ہو یہاں جو پھول کھلے، وہ کھلا رہے برسوں یہاں خزاں کو گزرنے کی بھی مجال نہ ہو یہاں جو سبزہ اگے وہ ہمیشہ سبز رہے اور ایسا سبز کہ جس کی کوئی مثال نہ ہو گھنی گھٹائیں یہاں ایسی مزید پڑھیں
خدا کرے کہ مری ارضِ پاک پر اترے وہ فصلِ گل جسے اندیشۂ زوال نہ ہو یہاں جو پھول کھلے، وہ کھلا رہے برسوں یہاں خزاں کو گزرنے کی بھی مجال نہ ہو یہاں جو سبزہ اگے وہ ہمیشہ سبز رہے اور ایسا سبز کہ جس کی کوئی مثال نہ ہو گھنی گھٹائیں یہاں ایسی مزید پڑھیں