اللہ واحد بادشاہ ہے جو فقیروں کا ہجوم دیکھ کے خوش ہوتا ہے


ایک واحد بادشاہ ہے جو فقیروں کا ہجوم دیکھ کے خوش ہوتا ہے، جو سوالیوں کا ہجوم دیکھ کے خوش ہوتا ہے، باقی جتنے ہیں وہ سوالیوں کو دیکھ کے ڈانٹتے بھی ہیں بھاگتے بھی ہیں دروازے بھی بند کر دیتے ہیں-

ایک اللہ ہے! عجب صفت ہے- مانگو تو خوش ہوتا ہے نا مانگو تو ناراض ہو جاتا ہے، مانگتے کیوں نہیں؟

سب سے آخری جنتی کو اللہ بڑے مزے سے نکالے گا، اسے ایک اعلیٰ درجہ دینا ہے جو اسکا اسٹیٹس ہے سب سے آخری جنتی، اسکو اللہ جہنم پر لائے گا، پیچھے کمر جلے گی آگے جسم محفوظ، اسکے دل میں اللہ سوال پیدہ کرے گا کہے گا یا اللہ! مجھے جہنم سے تھوڑا باہر نکال دے تیری بڑی مہربانی- اللہ کہے گا اور کچھ مانگو گے ؟ وہ کہے گا اور کچھ نہیں مانگتا تو اللہ کہے جہنم سے نکال دے گا اور آگے تھوڑی سی جنت دکھا دے گا- اب آدمی کی حرس و حوس ختم ہو نہیں سکتی، تھوڑی دیر بعد کہے گا یا اللہ! وہ چھوٹی سی جنت مجھے دے دے تیری بڑی مہربانی-

اللہ کہے گا پھر اور تو نہیں مانگے گا ؟ وہ کہے گا تیری عزت کی قسم اور نہیں مانگتا – تو اللہ وہاں پہنچا دے گا- تھوڑی دیر بعد ایک اور اسکو درجہ دکھا دے گا جب ادھر دیکھے گا، پہلے آدمی پیدل ہوتا ہے کہتا ہے اللہ سائیکل ہی دےدے، جب سائیکل آجاتا ہے تو کہتا ہے یا اللہ موٹر سائیکل ہی دے دے، جب موٹرسائیکل آجاتا ہے تو کہتا ہے اللہ گڈی دے دے چاہے سوزوکی کیوں نا ہووے، جب سزوکی آجاتی ہے تو یا اللہ ٹیوٹا دے دے تو آدمی کا حرس آگے آگے جاتا ہے- پھر تھوڑی دیر وہ دیکھتا رہے گا پھر چپ پھر کہے گا یا اللہ یہ درجہ بھی مجھے دے دے تیری بڑی مہربانی- تو اللہ فرمائیں گے پھر آگے تو نہیں مانگو گے ؟ وہ کہے گانہیں تیری عزت کی قسم اور نہیں مانگتا- تو اللہ وہاں پہنچا دے گا- پھر اسکا اصلی مقام اسکو ظاہر کرے گا جہاں اس نے جانا ہے- وہ آخری جنتی میرے نبیﷺ نے فرمایا میں آنکھوں سے دیکھ رہا ہوں جہنم سے نکل رہا ہے جنت میں جا رہا ہے اسکا نام ہوگا “جهينة” میرے نبی نے بتایا اسکا قبیلہ ہوگا “جهينه” عرب قبیلہ ہے- اور اسکو آخری جنتی کو اللہ اسکو اللہ اس دنیا سے دس گناہ بڑی جنت عطا فرمائے گا

اس زمین سے دس گناہ بڑی. تو اب وہ اسکو دیکھے گا جو نظر آرہا ہے وہ حقیر ہو جائے گا تو اسکو سوچ آئے گی کے اب مانگا تو کہیں ریورس گیر نا لگ جائے- دوبارہ پیچھے دوزخ کی واپسی نا ہو جائے- تو لہٰذا چپ، اندر میں ابال اٹھ رہے ہیں کہ مانگوں پر ڈر لگ رہا ہے کہ اتنی دفعہ قسمیں کھایئں توڑ دیں، قسمیں کھایئں توڑ دیں تو اللہ نا کہے گا چل مجھے واپس کر دے، تو لہٰذا چپ کر کے بیٹھو، اللہ تو اندر کا بھید جانتا ہے، تھوڑی دیر کے بعد اللہ کہے گا مانگتے کیوں نہیں، مانگتے کیوں نہیں، وہ کہے گا یا اللہ!

میں نے اتنا مانگا کہ مانگتے شرم آتی ہے، اتنی قسمیں توڑی ہیں کہ اب قسمیں توڑتےشرم آتی ہے، اللہ فرمایئں گے، واہ واہ ! تونے مجھے لگتاہے سمجھا ہی نہیں، اگر میں تجھے دنیا سے دس گناہ بڑی جنت دے دوں تو راضی ہے؟ تو کہے گا رب ہو کے مزاق تو نا کر میرے ساتھ، اللہ فرمائیں گے مزاق نہیں کر رہا ہوں، چل تیرے لیے دروازے کھل گئے ہیں-

تو اللہ واحد شہنشاہ ہے ، مانگو تو خوش ہوتا ہے نا مانگو تو ناراض ہوتا ہے، جتنا مانگو اتنا خوش ہوتا ہے-

Allah Wahid Shehanshah Hai


اپنا تبصرہ بھیجیں