کیا ہم فجر کے لئے جاگتے ہیں ؟


ہم فجر تک تو جاگتے ہیں
کیا فجر کے لئے بھی جاگتے ہیں؟؟؟؟؟؟

حیّ علٰی صلوٰۃ، حیّ علٰی الفلاح
کیونکہ عبادات میں سب سے اوّلین اور دن میں متعدد بار ادا کی جانے والی عبادت نماز ھے۔ تو سب سے پہلے اور سب سے زیادہ اہتمام بھی نماز کا ہی کیا جانا چاھیئے-

فجر

شکر اس رب الرحمٰن کا جس نے ھمیں مسلمان پیدا کیا اور مسلم گھرانے میں پیدا کیا۔ اللہ رب العزت کے اس لازوال کرم کے بعد جب ھم الحمدلله مسلمان ھیں۔ اور ایمان والے ھیں۔ تو اس ایمان لانے کے بعد ھمارا سب سے اوّلین فریضہ ھے اللہ کی بندگی و عبادت۔۔۔

قرآن کریم میں ارشاد ربانی ھے۔۔۔

وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْاِنْسَ اِلَّا لِيَعْبُدُوْنِ (56)
اور میں نے جن اور انسان کو بنایا ہے تو صرف اپنی بندگی کے لیے۔

سورۃ الذاریات آیت: ۵۶

اتنا واضع مقصدِ تخلیق اور حکمِ الٰہیہ ملنے کے بعد بھی تم انسان اللہ کی کتنی بندگی کرتے ھیں، اس کی کس حد تک عبادات کرتے ھیں۔ نفلی عبادات تو بہت بعد کے عمل ھیں، کیا ھم فرائض عبادات کی انجام دہی بھی ممکن بناتے ھیں؟ زرا اپنے چوبیس گھنٹے کے معمولات کو ایک نظر ڈالیے۔

مسلمان پیدا ھونے کے بعد، مسلمان ھوتے ھوئے، مسلمان ملک اور مسلمان معاشرے میں رہتے ھوئے بھی اگر ھم فرض عبادات ادا کرنے سے قاصر ھیں تو یقین کیجیے کہ ھم بدبخت ترین لوگ ھیں۔ کہ ھمیں اللہ نے اپنے حضور حاضر ھونے کی توفیق نہیں بخشی۔۔۔

کیونکہ عبادات میں سب سے اوّلین اور دن میں متعدد بار ادا کی جانے والی عبادت نماز ھے۔ تو سب سے پہلے اور سب سے زیادہ اہتمام بھی نماز کا ہی کیا جانا چاھیئے۔
نماز کی پابندی ایک طرح سے دن میں پانچ بار اللہ سے ھم کلام ھونے کا شرف ھے۔۔۔

نماز مسلمان اور کافر میں فرق قرار دی گئی ھے۔ یہ فرق کوئی عام بات نہیں ھے۔ بلکہ اس کا واضع مطلب یوں سمجھ لیجیے کہ جو نماز نہیں پڑتا وہ اس حدیث مبارکہ کی رو سے کفر کر رہا ھے اور کافر ھے۔۔۔

آپ ﷺ نے فرمایا “بے شک آدمی کے درمیان اور کفر و شرک کے درمیان فرق نماز کو چھوڑنا ہے”[ امام مسلم نے اسکو روایت کیا]

اس کے علاوہ بھی کئی ایک فرض عبادات ھیں۔
فرض اعمال ھیں۔ واجبات ھیں، سنت اعمال و عبادات ھیں۔ ان سب کے بعد جا کر نفل عبادات و اعمال کا نمبر آتا ھے۔ کیا ھم فرض عبادات ادا کرتے ھیں؟ اگر نہیں تو ابھی سے نیت کر لیجیے اور آئندہ اولین نماز سے ہی شروع کر دیجیے۔۔۔

ایک ھم کیا اور ھماری اوقات کیا، اللہ کی تمام مخلوقات اپنے مالکِ ارض و سماء کی عبادات و بندگی کرتی ھیں۔ ہر مخلوق اپنے رب کی دن رات تسبیح کرتی ھے۔
جس کو جو اندازِ عبادت رب العزت نے عنایت فرمایا ھے۔ وہ اس انداز سے اپنے رب کی عبادات کر رہی ھیں۔۔۔

چنانچہ قرآنِ کریم کی سورۃ النور میں ارشادِ ربانی ھے۔۔۔

اَلَمْ تَـرَ اَنَّ اللّـٰهَ يُسَبِّـحُ لَـهٝ مَنْ فِى السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَالطَّيْـرُ صَآفَّاتٍ ۖ كُلٌّ قَدْ عَلِمَ صَلَاتَهٝ وَتَسْبِيْحَهٝ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِيْـمٌ بِمَا يَفْعَلُوْنَ (41)
کیا تم نے نہیں دیکھا کہ آسمانوں اور زمین کے رہنے والے اور پرند جو پر پھیلائے اڑتے ہیں سب اللہ ہی کی تسبیح کرتے ہیں، ہر ایک نے اپنی نماز اور تسبیح سمجھ رکھی ہے، اور اللہ جانتا ہے جو کچھ وہ کرتے ہیں۔

سورۃ النور آیت: ۴۱

اللہ کے بندو، تمام گناھ و معصیت ایک طرف رکھ کر صرف نماز کا اہتمام کرنا شروع کر دیجیے ان شاءالله تمام برائیوں سے امان مل جائے گی۔ اگر ھم تمام برائیوں کو ترک نہ بھی کر پائیں۔ کم از کم برائی سرزد ھو جانے کے بعد فوراً اللہ کی عبادت کریں گے تو اللہ کا غصہ ٹھنڈا ھو جائے گا وہ بڑا غفور الرحیم بخشنے والا ھے۔
۔۔

ایسے ہی اللہ تعالی کا فرمان ہے:

وَالَّذِينَ إِذَا فَعَلُوا فَاحِشَةً أَوْ ظَلَمُوا أَنْفُسَهُمْ ذَكَرُوا اللَّهَ فَاسْتَغْفَرُوا لِذُنُوبِهِمْ وَمَنْ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلا اللَّهُ وَلَمْ يُصِرُّوا عَلَى مَا فَعَلُوا وَهُمْ يَعْلَمُونَ

جب ان سے کوئی بے حیائی کا کام ہو جائے یا کوئی گناہ کر بیٹھیں تو فوراً اللہ کا ذکر اور اپنے گناہوں کے لئے استغفار کرتے ہیں فی الواقع اللہ تعالی کے سوا اور کون گناہوں کو بخش سکتا ہے؟ اور وہ لوگ دیدہ دانستہ کسی برے کام پر نہیں اڑتے ۔
[آل عمران: 135]

اوپر بیان کی گئی سورۃ آل عمران کی آیت 135 اس بات کی پختہ دلیل ھے کہ سو فیصد گناہ نہ چھوٹ سکنے کے باوجود۔ کم از کم گناہ کے فوراً بعد جب انسان اپنے رب کے حضور حاضر ھو کر معافی و مغفرت طلب کرتا ھے تو وہ رب العزت اپنے بندے کو فوراً معاف فرما دیتا ھے۔۔۔

لہذا ھم سب کو چاھیئے کہ خود کو اس چیز پر بضد مت رکھیں کہ اللہ توفیق دے گا تب نماز پڑھوں گا، یعنی کوئی فرشتہ آئے گا جو ھمیں وضو کروائے گا؟ جو ھمیں اٹھا کر مسجد تک لے جائے گا؟ ہرگز نہیں، توفیق اتنی سی ہی کافی ھے کہ اللہ نے ھمیں مسلمان پیدا کیا ھے۔
اور ایمان کی دولت بخشی ھے اب اس ایمان کی حفاظت اور تقویت کیلیے اور رضائے الٰہی کیلیے ھم نے خود کوشش کر کے اللہ کی عبادت کرنی ھے۔۔۔

اگر ھم جان بوجھ کر نماز یا دوسری فرض عبادات میں کوتاہی کریں گے یا ترک کریں گے تو ھم سخت سزا کے مستحق قرار پائیں گے۔ خدا کیلیے پیارے ھم وطنو ہر دنیاداری جاری رکھو۔ ہر شغل مستی جاری رکھو لیکن نماز مت چھوڑو، نماز ان شاءالله آہستہ آہستہ ھماری زندگی میں انقلاب برپا کر دے گی اگر ھم نے نماز قائم رکھی۔ اللہ ھم سب کو نماز باجماعت پنجگانہ قائم کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔۔۔ آمین

Hum Fajar Tak Tu Jagtey Hain
?Kya Fajar K Liye Bhi Jagtay Hain


اپنا تبصرہ بھیجیں