رات جی کھول کے پھر میں نے دعا مانگی ہے اور اک چیز بڑی بیش بہا مانگی ہے اور وہ چیز نہ دولت، نہ مکاں ہے، نہ محل تاج مانگا ہے، نہ د ستار و قبا مانگی ہے نہ تو قدموں کے تلے فرشِ گہر مانگا ہے اور نہ سر پر کلہِ بالِ ہما مانگی مزید پڑھیں
رات جی کھول کے پھر میں نے دعا مانگی ہے اور اک چیز بڑی بیش بہا مانگی ہے اور وہ چیز نہ دولت، نہ مکاں ہے، نہ محل تاج مانگا ہے، نہ د ستار و قبا مانگی ہے نہ تو قدموں کے تلے فرشِ گہر مانگا ہے اور نہ سر پر کلہِ بالِ ہما مانگی مزید پڑھیں