زندگی کے پرچے کے سب سوال لازم ہیں


زندگی کے پرچے کے
سب سوال لازم ہیں
سب سوال مشکل ہیں!

بے نِگاہ آنکھوں سے دیکھتا ہوں پَرچے کو
بے خیال ہاتھوں سے
اَن بُنے سے لفظوں پَر اُنگلیاں گُھماتا ہوں
ہاشِیے لگاتا ہوں
دائرے بناتا ہوں
بے نگاہ آنکھوں سے دیکھتے ہیں پرچے کو
بے خیال ہاتھوں سے
ان بنے سے لفظوں پر
انگلیاں گھماتے ہیں
یا سوال نامے کو دیکھتے ہی جاتے ہیں

ہر طرف کن اکھیوں سے، بچ بچا کے تکتے ہیں
دوسروں کے پرچوں کو، رہنما سمجھتے ہیں
شاید اس طرح کوئی راستہ ہی مل جائے
بے نشان جوابوں کا کچھ پتا ہی مل جائے

مجھکو دیکھتے ہیں تویوں جواب کاپی پر
حاشیے لگاتے ہیں، دائرے بناتے ہیں
جیسے ان کو پرچے کے سب جواب آتے ہیں

اس طرح کے منظر میں، امتحان گاہوں میں
دیکھتا ہی رہتا تھا، نقل کرنے والوں کےنت نۓ طریقوں سے
آپ لطف لیتا تھا، دوستوں سے کہتا تھا
کس طرف سے جانے یہ
آج دل کے آنگن میں ایک خیال آیا ہے
سینکڑوں سوالوں سے، ایک سوال لایا ہے

وقت کی عدالت میں
زندگی کی صورت میں یہ جو تیرے ہاتھوں میں اک سوال نامہ ہے
کس نے یہ بنایا ہےکس لئے بنایا ہےکچھ سمجھ میں آیا ہے؟

زندگی کے پرچے کے سب سوال لازم ہیں،
سب سوال مشکل ہیں

بے نگاہ آنکھوں سے دیکھتا ہوں پرچے کو
بے خیال ہاتھوں سےان بنے سے لفظوں پر انگلیاں گھماتا ہوں,حاشیے لگاتا ہوں
دائرے بناتا ہوں یاسوال نامے کو دیکھتا ہی جاتا ہوں….
زندگی کے پرچے کے سب سوال لازم ہیں، سب سوال مشکل ہیں

زندگی اور اس کے سوال

Zindagi Kay Parchay Kay
Sub Swaal Lazim Hen
Sub Swaal Mushkil Hen


اپنا تبصرہ بھیجیں