زبان کا زخم اور زبان کا مرہم


جو زخم زبان سے لگتا ہے اُسے دنیا کا کوئی مرہم ٹھیک نہیں کر سکتا

اور جو مرہم زبان لگاتی ہے دنیا میں کوئی بلسم ایسا تیار ہی نہیں ہوا، جو زبان سے شہد نکلتا ہے

اس لیئے میرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دین یہ ہے یہ زبان

دوسرا ایک کام چھوٹا سا اور کر لیں، میرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ بھی عجیب فرمایا

اپنے خادم حضرت انس سے:‌بیٹے انس ایک عظیم الشان سنّت بتاؤں ، عظیم الشان، کتنی سنّتیں ہیں میرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی . ہر ہر پل میں سنتیں ہماری طرف متوجہ ہیں. عظیم الشان مجھے یہیں نظر آیا اور کہیں نہیں‌نظر آیا. میرے بیٹے میری ایک عظیم الشان سنّت:

کہا جی کیا ہے

کہا اس دل کو سب سے صاف رکھ یہ میری عظیم الشان سنّت ہے.

سب سے ، مسلمان نہیں کہا ہندو ، مسلم، سکھ ، عیسائی، دہریہ ، شرابی، جواری، سودی، جو بھی ہے اس دل کو سب سے صاف رکھ.

تیرا اور اسکا معاملہ نہیں ہے تیرا اور اللہ کا معاملہ ہے، تو اپنے دل کو سب سے صاف رکھ. کہا میرے بیٹے یہ میری عظیم الشان سنّت ہے. جو اس سے پیار کرتا ہے وہ مجھ سے پیار کرتا ہے، جو مجھ سے پیار کرتا ہے وہ جنّت میں میرا ساتھی ہو جاتا ہے.

ساری دنیا کے انسانوں کے حقوق ادا ہو سکتے ہیں، زبان کے میٹھے بول سے، دل کو صاف رکھ کے. زیادہ جو گھروں میں آگ ہے یا بازار میں آگ ہے اس کے پیچھے معاملات کی خرابی بھی ہے لیکن نوّے فیصد زبان ہے جو گھر اجڑتے ہیں گھر ٹوٹتے ہیں، میاں بیوی میں گھر ٹوٹتے ہیں. ساس سسر بہو کی جو آگ لگی ہوئی ہے اولاد کی ماں باپ کی جو آگ لگی ہوئی ہے اس کے پیچھے نوّے فیصد یہ زبان ہے اس پر جو قابو پا جائے گا ساری رات کے تہجد گزار اور سارے دن کے روزے دار سے آگے ہو گا

مولانا طارق جمیل

Jo Zakham Zuban Say Lagta Hai
Usko Dunia Ka Koi Marham Theek Nahin Kar Sakta


اپنا تبصرہ بھیجیں