لوٹ کر یادیں آیا کرتی ہیں


لوٹ کر یادیں آیا کرتی ہیں
وقت نہیں

لوٹ کر یادیں آیا کرتی ہیں

یادیں انسان کی زندگی میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ اور وقت گزرتا رہتا ہے اور عمر کےکسی بھی حصے میں اگر پرانی باتیں یا یادیں آئیں تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ابھی کل کی ہی تو باتیں ہیں

وقت ایک گراں مایہ دولت ہے اور وقت ہمیں وہ باتیں سکھاتا ہے جو کبھی نہیں بھولتیں، تا عمر یاد رہتی ہیں۔وقت ہی سب سے بڑا منصف ہوتا ہے۔ وقت ہی یہ بتاتا ہے کہ ہم اتنا شاید کتابوں سے نہیں سیکھتے جتنا وقت سے سیکھتے ہیں۔ وقت تجربے بھی سکھاتا بھی ہے سمجھاتا بھی ہے اور مرہم بھی ہے ۔ اور کبھی کبھی تو کچھ ایسا سکھا دیتا ہے جسے انسان کبھی نہیں بھولتا ۔وقت کے سا تھ ساتھ سب بدل جاتے ہیں ۔ بڑ ی بڑ ی باتیں اور وعدے کر نے والے بھی ۔بدلتی نہیں ہیں تو وہ کسی کی یادیں ہیں جو ہماری زندگی کے ساتھ ہی سفر کر تی ہیں ۔

گرد فراق غازہ کش آئنہ نہ ہو
چاہو جو تم تو اپنے تصرف میں کیا نہ ہو

سجدہ کے ہر نشاں پہ ہے خوں سا جما ہوا
یارو یہ اس کے گھر کا کہیں راستہ نہ ہو

زخموں کی مشعلیں لیے گزرا ہے دل سے کون
یادوں کا کوئی بھٹکا ہوا قافلہ نہ ہو

کب سے کھڑا ہوں ایک دوراہے پہ بت بنا
سب کچھ جو دیکھتا ہو مگر بولتا نہ ہو

Laot Ker Yaaden Aya Krti Hen
Waqt Nahi


اپنا تبصرہ بھیجیں