عقل اور زبان کا بلکل الٹا تعلق ہے
عقل جتنی چھوٹی ہوگی زبان اتنی لمبی ہوگی
زبان اللہ تعالیٰ کی عظیم نعمتوں میں سے ایک نعمت ہے۔ انسان کو جو قیمتی چیزیں عطا کی گئی ہیں، ان میں سے ایک نہایت قیمتی چیز زبان ہے۔ زبان کے ذریعہ انسان بولتا ہے، دوسروں سے تبادلۂ خیال کرتا ہے اور اسی کے ذریعہ دوسروں سے تعلق قائم کرتا ہے۔ اس اعتبار سے زبان ایک ایسی نعمت ہے، جو اس دنیا میں انسان کے سوا کسی اور کو نہیں دی گئی۔ اگر زبان کو بقدر ضرورت استعمال کیا جائے تو اس میں انسان کے لئے نہایت عظیم فائدے ہیں اور اگر اسی زبان کو غیر ضروری کاموں میں استعمال کیا جائے تو یہ انسان کے لئے انتہائی مضر بن جائے گی۔
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اگر کوئی شخص مجھے اپنی زبان اور اپنی شرمگاہ کی حفاظت کی ضمانت دے دے تو میں اس کے لئے جنت کی ضمانت دوں گا‘‘۔ یعنی یہ دونوں چیزیں انسانی جسم میں انتہائی اہم ہیں، جس پر حملہ کرنے میں شیطان کو آسانی ہوتی ہے۔ اگر کوئی ان دونوں چیزوں کو شیطان کے حملے سے بچالے، تو ظاہر ہے کہ اس کی قیامگاہ جنت ہوگی۔
زبان وہ واحد چیز ہے، جس کے ذریعہ آدمی جنت اور جہنم کا مستحق ہوسکتا ہے۔ زبان کا صحیح استعمال کرکے انسان جنت میں جائے گا اور اسی کا غلط استعمال کرکے جہنم کا مستحق بن جائے گا۔ حضرت سعید بن جبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب آدمی صبح کرتا ہے تو اس کے تمام اعضاء زبان سے کہتے ہیں کہ ہمارے سلسلے میں اللہ تعالیٰ سے ڈرنا۔ اگر تو سیدھی رہی تو ہم بھی سیدھے رہیں گے اور اگر تو ٹیڑھی ہوئی تو ہم بھی ٹیڑھے ہو جائیں گے‘‘۔
زبان کا غلط استعمال یہ ہے کہ آدمی اس کو دوسروں کی برائی کرنے میں استعمال کرے۔ اس کے ذریعہ افواہیں پھیلائے، غلط معلومات کے ذریعہ لوگوں کو گمراہ کرے اور زبان سے ایسی بات کرے کہ دوسروں کو تکلیف ہو۔ آج ہمارا یہ حال ہے کہ ہم اپنے فرصت کے اوقات بیکار اور فضول باتوں میں گزار دیتے ہیں اور دوسروں کی برائی کرنے میں مصروف رہتے ہیں۔ اگر ہم ان فرصت کے لمحات کو اہمیت دیتے تو اپنی زبان کو اللہ تعالیٰ کے ذکر سے تَر رکھتے، لیکن ایسا کرنے کی بجائے ہم بیکار باتوں میں ضائع کردیتے ہیں۔ ہمیں چاہئے کہ ہم اپنی زبان سے وہ الفاظ ادا کریں، جس سے دوسروں کو تکلیف نہ ہو-