معاف کر دیجئے، آئندہ ایسا نہیں ہو گا


اللہ تعالیٰ نے ہمیں اس بہت عمدہ اور مفید تجربہ گاہ (دنیا) سے نواز رکھا ہے۔ یہ جو چھوٹی چھوٹی رنجشیں اور ناراضگیاں ہوتی ہیں، یہ مجازاً تو زحمت، لیکن حقیقتاً خدا کی رحمت ہوتی ہیں۔ یہ ہمارے درجات کو بلند کرنے اور آپس میں اخوت کے رشتے کو مضبوط کرنے کے لیے ہی ہماری طرف بھیجی جاتی ہیں۔ ان کے آ جانے پر ایک دوسرے سے معافی مانگ لی جائے، تو نا صرف خدا کے سامنے جھکنے جیسے انمول عمل سے آشنائی ہو جائے بلکہ ہمارے آپس کے معاملات بھی بہت آسان ہو جائیں۔

معاف کر دیجئے، آئندہ ایسا نہیں ہو گا

ایک ایسا جملہ ہے جو

سخت سے سخت غلطی کو بھی چھوٹا بنا دیتا ہے

سنگدل سے سنگدل شخص کو بھی موم بنا دیتا ہے

بڑی سے بڑی آگ کے لئے پانی کا کام دیتا ہے

ظالم کو رحم پر مجبور کر دیتا ہے، دشمن کو دوست بنا دیتا ہے۔

معاف وہی کر سکتا ہے، جو معافی مانگنا جانتا ہو، جو معافی مانگنے کےعمل سے گزرا ہو؛ جس کا سر کبھی خطا کرنے کے بعد، بوجہ ندامت کسی کے سامنے جھکا ہو اور جس کے کندھے خطا کے بوجھ تلے جھکے ہوں۔ جو اس تجربے سے ہی نہ گزرا، وہ معاف کرنے والا نہ بن سکا۔ معاف کرنے والے کا معافی مانگنے والے سے بلند درجہ ہوتا ہے۔ یہ بھی درست کہ انسان سے معافی مانگنے والا ہی رب کے سامنے اپنی خطاؤں پہ نادم ہو پاتا ہے۔ جو کسی انسان کے سامنے نہ جھک پایا، وہ ربِ جلیل کے سامنے جھکنے کا سلیقہ نہ سیکھ پایا، مردود قرار پایا۔ جھک جانے والا کبھی چھوٹا نہیں ہوتا، یہ تو اسکا بڑائی کی طرف پہلا قدم ہوتا ہے۔ ظاہری طور پر معمولی دِ کھنے والا یہ عمل، انسان کے رکوع و سجود کی مخلصی کا باعث بنتا ہے۔

تو خدا سے دعا ہے کہ وہ ہمیں معافی مانگنے اور دوسروں کو معاف کر دینے کی توفیق عطا فرمائے (آمین)۔

Maaf Kar Dijiey, Aainda Aisa Nahin Hoga
Aik Aisa Jumla Hai Jo
Sakhat Say Sakhat Ghalti Ko Bhi Choota Bana Daita Hai
Sangdill Say Sangdill Shakas Ko Bhi Choota Bana Daita Hai
Bari Say Bari Aag Kay Liay Bhi Pani Ka Kaam Daita Hai
Zaalim Ko Reham Par Majboor Kar Daita Hai
Dushman Ko Doost Bana Diata Hai


معاف کر دیجئے، آئندہ ایسا نہیں ہو گا” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں