دعا ایک ایسا خوبصورت عمل


‘دعا’ ایسا خوبصورت عمل ہے
جس میں انسان اپنی پریشانیاں اور
مشکلات اللہ کے حوالے کر دیتا ہے

اگر انسان دکھوں،غموں اور پریشانیوں سے نجات حاصل کرنا چاہتا ہے تو نیکیوں کی طرف سبقت سے کام لےاعمال صالحہ نیک اعمال میں سے ایسی نیکیاں ہیں جو ظاہری طور پر ہلکی پھلکی ہیں ،جہنیں ہم معمولی سمجھ کر ضائع کردیتے ہیں، حالانکہ قطرے قطرے سے سمندر بنتا ہے،کئی چھوٹی چھوٹی نیکیاں مل کر ایک بہت بڑے اجر و ثواب کا باعث بن سکتی ہیں پھر بھی ہمیں یہ بات یاد رکھنی چاہئیے کہ بعض اوقات خدا کسی انسان کی معمولی سے نیکی کی وجہ سے اس کی مغفرت کردیتا ہےجب کہ بعض اوقات ایک معمولی سا گناہ بھی کسی انسان کو رحمت الہی سے دور کردیتا ہے۔

دعا کی برکتیں

آج دنیا کی زندگی میں شاید ہمیں نیکیوں کی قدر و منزلت کا احساس نہیں ہے لیکن کل قیامت کے دن یہی وہ چھوٹی چھوٹی نیکیاں ہوں گی جو ہمارے نامہ اعمال کو بھر دیں گی لہذا نیک اعمال کرکے اس دنیا کو بھی اچھا بنائیں اور اپنی آخرت کو بھی سنواریں تاکہ اللہ کی رضا مندی اور خوشنودی حاصل ہوجائے۔ ایک سچا اور دیندار مسلمان اس بات کو بخوبی جانتا ہے کہ دنیا میں جو بھی چھوٹا یا بڑا غم یا پریشانی اسے لاحق ہوتی ہے اس کے بدلے میں اس کے گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں جیسا کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا ہے:

مسلمانوں کو جب کوئی رنج، دکھ ، فکر، حزن ایذاء اور غم پہنچتا ہے یہاں تک کہ اگر کوئی کانٹا بھی چبھتا ہے تو اللہ اس کے ذریعے اس کے گناہ معاف کر دیتا ہے۔

اس حدیث کی روشنی میں ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ ایک مسلمان کو پہنچنے والا ہر غم ، پریشانی اور دکھ محض بیکار نہیں بلکہ اس کی نیکیوں اور اچھائیوں میں اضافے اور اس کے گناہوں میں کمی کا باعث ہیں مگرشرط یہ ہے کہ انسان کا عقیدہ صحیح ہو اور وہ صبر کرے۔

اللہ تعالیٰ سورہ نمل کی باسٹھویں آیت میں فرماتا ہے:
اَمَّنْ يُّجِيْبُ الْمُضْطَرَّ اِذَا دَعَاهُ وَيَكْشِفُ السُّوْء،
بھلا وہ کون ہے جو مضطر کی فریاد کو سنتا ہے جب وہ اس کو آواز دیتا ہے اور اس کی مصیبت کو دور کر دیتا ہے۔

اس لئے جب بھی انسان پر کوئی غم، دکھ، پریشانی نازل ہو تو وہ خالق حقیقی کے سامنے ہی اپنے ہاتھ پھیلائے۔جیسا کہ سورہ بقرہ کی ایک سو چھیاسیویں آیت میں فرمایا ہے:

اے پیغمبر! اگر میرے بندے تم سے میرے بارے میں سوال کریں تو کہہ دو کہ میں ان سے قریب ہوں۔ پکارنے والے کی آواز سنتا ہوں جب بھی پکارتا ہے لہٰذا مجھ سے طلب قبولیت کریں اور مجھ ہی پر ایمان و اعتماد رکھیں کہ شاید اس طرح راہِ راست پر آ جائیں۔

Dua Aisa Khubsurt Aml Hay
Jis Mein Insan Apni Preshanya Aur
Mushkilat Allah Kay Hwalay Ker Deta Hay


اپنا تبصرہ بھیجیں