ماہ ذی الحجہ کا پہلا عشرہ خصوصی فضیلت کا حامل ہے- ابن عباسؓ فرماتے ہیں کہ یہ دس راتیں وہی ہیں جن کا موسیٰؑ کے قصے میں ذکر ہے، کیوں کہ یہی دس راتیں سال کے ایام میں افضل ہیں۔ عبداللہ بن عباسؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہؐ نے ارشاد فرمایا: ’’کوئی دن ایسا نہیں ہے کہ جس میں نیک عمل اللہ تعالیٰ کے یہاں اِن (ذی الحجہ کے) دس دنوں کے نیک عمل سے زیادہ محبوب ہو اور پسندیدہ ہو‘‘، صحابہ کرامؓ نے عرض کیا: یارسول اللہ! کیا یہ اللہ کے راستے میں جہاد کرنے سے بھی بڑھ کر ہے؟ آپ نے ارشاد فرمایا: ’’اللہ کے راستے میں جہاد کرنے سے بھی بڑھ کر ہے مگر وہ شخص جو جان اور مال لے کر اللہ کے راستے میں نکلے، پھر ان میں سے کوئی چیز بھی واپس لے کر نہ آئے‘‘۔ (سب اللہ کے راستے میں قربان کردے، اور شہید ہو جائے یہ ان دنوں کے نیک عمل سے بھی بڑھ کر ہے)۔
عبداللہ بن عمرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہؐ نے ارشاد فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ کے یہاں (ذی الحجہ کے) دس دنوں کی عبادت سے بڑھ کر عظیم اور محبوب تر کوئی عبادت نہیں لہٰذا ان میں ’’اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ لَا إلَهَ إلَّا اللَّهُ وَاَللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ وَلِلَّهِ الْحَمْد‘‘ کثرت سے پڑھا کرو۔ (احمد، بیہقی)
ان مبارک دنوں میں غیر ضروری تعلْقات سے ہٹ کر اللہ تعالیٰ کی عبادت اور اطاعت بہت لگن اور توجہ کے ساتھ کرنی چاہیے اور ہمہ تن اللہ تعالیٰ کی یاد میں مشغول رہنا اور ذکر و فکر، تسبیح وتلاوت، صدقہ، خیرات اور نیک عمل میں کچھ نہ کچھ اضافہ کرنا اور گناہوں سے بچنا چاہیے اور روزوں کا بھی جہاں تک ہو سکے، اہتمام کرنا چاہیے۔
9 ذی الحجہ کا دن مبارک دن ہے، اس دن میں حج کا سب سے بڑا رکن ’’وقوف عرفہ‘‘ ادا ہوتا ہے، اور اس دن بے شمار لوگوں کی بخشش اور مغفرت کی جاتی ہے۔ مگر اللہ تعالیٰ نے اس دن کی برکات سے غیر حاجیوں کو بھی محروم نہیں فرمایا: اس دن روزے کی عظیم الشان فضیلت مقرر کر کے سب کو اس دن کی فضیلت سے اپنی شان کے مطابق مستفید ہونے کا موقع عنایت فرمایا۔
اللہ رب العزت نے قرآن میں ’’مشھود‘‘ کا لفظ فرما کر عرفہ کے دن کی قسم اٹھائی۔
عائشہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہؐ نے فرمایا: (عرفہ کے دن کے مقابلے میں) کوئی دن ایسا نہیں جس میں اللہ تعالیٰ عرفہ کے دن سے زیادہ بندوں کو جہنم سے نجات دیتے ہوں، حق تعالیٰ شانہ (عرفات میں وقوف کرنے والوں سے خصوصی رحمت کے ساتھ) قریب ہوتے ہیں پھر فخر کے طور پر فرماتے ہیں کہ یہ بندے کیا چاہتے ہیں؟ (مسلم)
مسروق ؒسے روایت ہے کہ عائشہؓ نے فرمایا کہ آپؐ نے فرمایا: سال بھر میں مجھے کوئی روزہ عرفہ کے دن سے زیادہ محبوب نہیں۔
اس حدیث میں 9 ذی الحجہ کے دن کے روزے کی بیش بہا فضیلت بیان کی گئی ہے۔ ایک روایت میں ابوقتادہؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہؐ سے عرفہ (یعنی 9 ذی الحجہ) کے روزے کے بارے میں پوچھا گیا، رسول اللہؐ نے فرمایا: (9 ذی الحجہ کا روزہ رکھنا) ایک سال گزشتہ اور ایک سال آئندہ کے گناہوں کا کفارہ ہے۔ (مسلم ،مسند احمد)
ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہؐ نے فرمایا: تمام دنوں میں سب سے افضل دن اللہ تعالیٰ کے نزدیک جمعہ کا دن ہے، اور یہ دن ’’شاہد‘‘ ہے اور ’’مشہود‘‘ عرفہ کا دن ہے اور ’’یوم موعود‘‘ قیامت کا دن ہے
MAH E ZIL HAJJ K PAHLE ASHRA KI FAZILAT
Load/Hide Comments