دل اللہ کا گھر ہے


bachpan

بچپن میں کبھی دوستوں کی لڑائی ہو جاتی تو صلح کرانے کیلئے کہتے تھے “لڑائی لڑائی معاف کرو، اللہ دا گھر صاف کرو”
اس جملے کا مطلب اس وقت یہی سمجھتے تھے کہ صلح کر کے مسجد کی صفائی کرنے چلے جاؤ..

لیکن وقت گزرنے کے ساتھ پتہ لگا کہ اس جملے کا مطلب یہ تھا کہ صلح کر کے دل کو بغض وغیرہ سے صاف کر لو..
کیوں کہ دل اللہ کا گھر ھے…

کتنا لاجواب جملہ ھے جو بچپن میں سکھایا گیا…
سوچ رہا ہوں کہ اسکی اصل ضرورت ہم بڑوں کو ھے..

کیونکہ بچپن میں تو بغض کا تصور ہی نہیں ھو سکتا…
لیکن بچپن میں شائد یہ اس لئے سکھا دیا جاتا ھے تاکہ بڑے ہو کر بھی ہم اللہ کے گھر کو صاف ہی رکھیں-

DIL ALLAH KA GHAR HAI


2 تبصرے “دل اللہ کا گھر ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں