خدا ناراض کربیٹھے


Peer Zulfiqar

بہت مصروف رہتے تھے
ہواؤں پر حکومت تھی

تکبرتھا کہ طاقت تھی
بلا کی بادشاہی تھی

کوئی بےفکر بیٹھا تھا
کسی کے ہاتھ حکومت تھی

سبھی مصروف تھے ایسے
کہ اک ہستی بھلا بیٹھے

بہت پروازکر بیٹھے
خدا ناراض کربیٹھے

اب اس نے منہ جو پھیرا ہے
فقط وحشت کا ڈیرا ہے

کہ دنیا کی ہراک بستی
بھیانک موت چہرا ہے

خدا منہ پھیر بیٹھا ہے
اب اسکا گھر بھی خالی ہے

قہردنیا پہ طاری ہے
ابھی بھی وقت ہے لوگو

خدا سے گڑگڑا کر تم
ابھی توبہ کرولوگو

وہ جلدی مان جاتا ہے
وہ اب بھی تم کو چاہتا ہے

کہیں گر دیر ہو جائے
زمیں ساری پلٹ جائے

ابھی بھی وقت ہے لوگو
خدا راضی کرو لوگو

وہ جلدی مان جاتا ہے
وہ جلدی مان جاتا ہے

Khuda Naraaz Kr Baithy


اپنا تبصرہ بھیجیں