اسماء الحسنى -المالک


المالک

حقیقی بادشاہ

المالک اللہ تعالیٰ کے صفاتی ناموں میں سے ایک نام ہے۔
المالک کے معنی حقیقی بادشاہ ہے ،جو اپنے ہر حکم کو نافذ کرنے کی مکمل طاقت رکھتا ہے،جسکی بادشاہی کو کبھی زوال نہیں۔

اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

فَتَعَالَى اللَّهُ الْمَلِكُ الْحَقُّ ۖ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْكَرِيمِ – (المومنون۔ ۶۱۱)
پس اللہ تعالیٰ بلند و برتر ہے وہ سچا بادشاہ ہے۔ اس کے علاوہ کوئی سچا بادشاہ نہیں۔ اس کے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں۔ وہ عرش کریم کا رب ہے۔

اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

قُلِ اللّٰهُمَّ مٰلِكَ الۡمُلۡكِ (آل عمران:۶۲)
(اے محمد ﷺ) آپ کہہ دیں :اے اللہ تو ہی شہنشاہ ہے۔

اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

فِي مَقْعَدِ صِدْقٍ عِندَ مَلِيكٍ مُّقْتَدِرٍ (القمر ۵۵)
وہ (روز قیامت) قدرت والے بادشاہ کے پاس سچی نشست گاہ میں ہوں گے۔

اور اللہ تعالیٰ اپنی سلطنت میں اپنے احکام نافذ کرتا ہے۔ وہی اس میں تصرف مطلق کا مالک و مختار ہے وہ اپنی مخلوقات اپنے احکامات، اور جزاء و سزاء کے معاملے میں ہر طرح کے تصرف کا مالک ہے۔ عالم بالا ہو یا عالم اسفل۔ سب کا مالک وہی ہے تمام مخلوقات اس کی غلام اور ا س کی نوکر ہیں۔ وہ سب اس کے محتاج ہیں۔جب کوئی حرکت کرنے والی چیز حرکت کرتی ہے تو ا س کے ارادے اور اس کی مشیئت کے ساتھ ہی حرکت کرتے ہیں اور جب کوئی چیز ساکن ہوتی ہے تو اس کے علم اور ارادے سے ہی ساکن ہوتی ہے۔

قیامت کے دن اللہ سبحانہ کی بادشاہت سب کے سامنے واضح ہو جائے گی اور تمام مخلوقات اس کی معترف ہو جائیں گی۔


اپنا تبصرہ بھیجیں