العزیز
سب پر غالب
العزیز اللہ تعالیٰ کے صفاتی ناموں میں سے ایک نام ہے۔
العزیز کے معنی ہیں ’’بااقبال سب پر غالب‘‘
اسے ہر طرح کا اقبال حاصل ہے۔ قوت کا اقبال، غلبہ کا اقبال، امتناع کا اقبال یعنی کوئی مخلوق اس کا کچھ نہیںبگاڑ سکتی ۔ تمام مخلوقات اس کے آگے دبی ہوئی ہیں، اس کی مطیع ہیں اور اس کی عظمت کو دل سے تسلیم کرتی ہیں۔ ،وہ عزت وغلبہ کا سرچشمہ ہے۔وہ جسے چاہتاہے غلبہ عطا فرماتا ہے۔
سب پر غالب ہے ہمارارب۔
اس بات کو جانتے ہیں دنیا والے سب۔
کئی پر رب ہمیں بلارہا ہے۔
کئی پر دکھ اور غم چھا رہا ہے۔
انسان بناتا ہے کئی منصوبے۔
سوچتا ہی رہتا ہے کیسے یہ ڈوبے۔
منصوبے بنائے یا کرے ہم شک۔
اللہ ہی پہنچاتا ہے ہمیں انجام تک۔
زلزلوں کے جھٹکے ہیں اس کی نشانی۔
کہ العزیزْ ہی کریگا ختم یہ کہانی۔
سیلابوں کی آمد ہیں اس بات کا ظہور۔
کہ کشادگی رزق ہے یا تنگی کا منظور۔
بارش کی کمی سے جو ہوتی ہے پریشانی۔
اللہ کے غالب ہونے کی ہے بڑی نشانی۔
غرض کہ وہ ہی ہے غالب اور زبردست۔
اے انسان نہ ہو تو زندگی میں مست۔
کرتے ہیں آج ہم اللہ سے وعدہ۔
رحمت اورمحبت سے کر ہم سے معائدہ۔