لوگ کیا تھے اور آپ کیا سمجھتے تھے


وقت آپ کو بتا دیتا ہے کہ
لوگ کیا تھے اور آپ کیا سمجھتے تھے

وقت آپ کو بتا دیتا ہے

کہتے ہیں وقت کے ساتھ ساتھ لوگ بدلتے دکھائی دیتے ہیں مگر حقیقت میں وہ بے نقاب ہوتے ہیں – اور ان کی اصلیت کا پتہ لگتا ہے- اور لوگوں کی وفا اور خلوص کا صحیح پتہ تب ہی لگتا ہے- اچھے اوقات میں تو سب اچھے ہی ہوتے ہیں- اور برے وقت میں لوگ بدلنے میں دیر نہیں کرتے- مطلب پرستی، خود غرضی، بناوٹ اور منافقت ہمارے خون میں شامل ہوتی جا رہی ہے. بہت ہی کم لوگ ہیں جو ان بیماریوں سے پاک ہیں- اور مفاد پرستی میں ڈوب گئے ہیں حتیٰ کہ مسکراہٹیں بھی بے مقصد نہیں ہیں-

کبھی حساس افراد اپنی فطرت اور خلوص سے مجبور ہو کر رشتوں ناتوں کا حق ادا کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو جواب میں ایسا سلوک ہوتا ہے گویا ہم کسی منافقت اور خود غرضی کا مظاہرہ کر رہے ہوں، یہ ایک علیحدہ عذاب ہوتا ہے۔ اور کبھی ہمارے جس عمل نے ملنساری کا خون کیا اور خلوص کا جنازہ نکالا وہ یہ شکایت ہے کہ لوگ بدل جاتے ہیں۔ ذرا سی اچھی ملازمت کیا ملی، کاروبار کیا اچھا ہوا، ترقی کیا ہو گئی، عہدہ کیا مل گیا، اچھا گھر کیا لے لیا۔ بچے کیا بڑے ہو گئے۔ اس نے تو ایسا کنارہ کیا ایسا نظریں پھیر لیں، ایسا رویہ بدل لیا گویا وہ نہیں کوئی اور ہو۔

جناب علی بن ابی طالب رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کا قول ہے

کہ ’’عہدہ اور دولت ملنے پر لوگ بدلتے نہیں، بے نقاب ہوتے ہیں۔۔۔!‘‘

ظاہر ہے اصل امتحان ہی تب ہوتا ہے جب ہمارے پاس دولت یا عہدہ ہو اور وہ اپنے اختیارات کو کیسے دوسروں کے کام میں لاتے ہیں-

Waqt Apko Bta Deta Hay Keh
Log Kya Thay Aur Ap Kya Smjhtay Thay


اپنا تبصرہ بھیجیں