دینے والے کا دروازہ کبھی بند نہیں ہوتا


اس دینے والے کا دروازہ کبھی بند نہیں ہوتا
لینے والے ہی دروازہ کھٹکھٹانا بھول جاتے ہیں

دینے والے کا دروازہ

بےشک ہم غافل انسان ہیں اپنے خالق کوبھول جاتے ہیں اور وہ ہمیں کبھی نہیں بھولتا- ناہی مایوس ہونے دیتا ہے- اگرچہ انسانی زندگی میں کامیابی و خوش بختی کا دارومدار بہت حد تک انسان کی اپنی تدبیر و تقدیر پر ہے لیکن ایک چیز اس سے بھی آگے ہے اور وہ ہے دعا کہتے ہیں- اس ذات سے مانگنا اس کو بے حد پسند ہے- دعا تقدیر بدل دیتی ہے لیکن صرف دعا پر ہی اکتفا کرنا درست نہیں بلکہ نیت، عمل اور پھر دعا کرنا تدبیر ہے ۔

اللہ کے سامنے بندہ جس عاجزی و تعظیم کی آخری حد کو چھو جاتا ہے اس کا نام بندگی ہے یا عبادت ہے جو کہ تمام جن و انس کا مقصد حیات بھی ہے جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے کہ
”دعا عبادات کا مغز ہے” ۔

یہ بندہ اور رب کے درمیان تعلق پیدا کرنے کا بہترین ذریعہ ہے جیسا کہ قرآن کریم میں ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ

”تم مجھے پکارو میں تمہاری پکار کا جواب دونگا “(المومن،آیت 60)

یہ انسان کی فطرت ہے کہ جو چیزیں ان کے پاس ہوتی ہیں ان کی وہ قدر نہیں کرتا اور جو نہیں ہوتیں ان کے پیچھے پیچھے بھاگتا ہے اور زندگی ‌ختم ہوجاتی ہے جو ہمارے پاس موجود ہیں۔بس ضرورت ہے تواس امر کی کہ ہم احساس کر لیں کہ خدا نے ہمیں کن کن نعمتوں سے نوازا ہواہے خدا کا وعدہے کہ اگر تم میری نعمتوں کا شکرادا کرو گے تو میں ان میں اور اضافہ کردوں گا اور اگر ناشکری کروگے تو پھرمیری گرفت بھی سخت ہے۔

ہمیں چاہیے کہ ہم ہر حالت میں اللہ تعالیٰ سے رجوع کریں دکھ سکھ میں٬ خوشی اور غم میں٬ صحت اور بیماری میں پریشانی اور خوش حالی میں٬ ہم صرف اللہ تعالیٰ ہی کی طرف رجوع کریں۔

Us Denay Walay Ka Drwaza Kbhi Bnd Nahi Hota
Lenay Walay Hi Drwaza khtkhtana Bhool Jatay Hen


اپنا تبصرہ بھیجیں