سُبحَانَ اللہ وَ بِحَمّدہ سُبحَان الِلہ الّعَظیم
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا دو کلمے ایسے ہیں جو زبان پر ہلکے ہیں اور میزان پر بھاری ہیں رحمن کو محبوب ہیں اور وہ
سُبحَانَ اللَّـهِ وَبِحَمدِہِ، سُبحَانَ اللَّـهِ العَظِیِم ہیں…
(رواه البخاري: [6406])
اللہ کا راستہ مومن کے دل کے دروازے سے شروع ہوتا ہے ۔تسبیح کے معنی پاکی و صفائی کرنے کے ہیں یعنی اللہ تعالی کی پاکی بیان کرنے کو سُبحَانَ اللہ کہتے ہیںاور فی الحقیقت اللہ تعالی تو بذاتِ خودپاک و صاف ہے۔اس کی پاکی بیان کرنے کا فائدہ یہ ہے کہ اس کی پاکی بیان کرنے وال ے کلمات کی برکت سے اپنے گناہوں سے پاک و صاف ہو جائیں گے-