انسان جتنی محنت عیب چھپانے میں کرتا ہے


انسان جتنی محنت عیب چھپانے میں کرتا ہے،
اس سے بھی کم محنت سے عیب کو دور کیا جا سکتا ہے

ہم میں سے ہر انسان کی زندگی کی کتاب میں کچھ ایسے اوراق ضرور ہوتے ہیں جنہیں ہم کبھی منظرِ عام پر لانا پسند نہیں کرتے. ایسے لمحے ہر انسان کی زندگی میں آتے ہیں جب وہ نفس کی پیروی میں یا شیطان کے بہکاوے میں آ کر ایسی حرکتیں کر بیٹھتا ہے جن پر وہ پوری زندگی پچھتاتا ہے. ہمارے اعمال کی یہ سیاہیاں اگرچہ ہمارے سفید اور اجلے کپڑوں میں نظر نہ آتی ہوں مگر اس ذات کو تو ہمارے ایک ایک پل کی خبر ہے جو علیم بذات الصدور ہے، اس کی رحمت دیکھیے کہ وہ اپنے عفو وکرم سے ہمارے ان عیبوں پر پردہ ڈال کر ہمیں رسوا ہونے سے بچا لیتا ہے، لیکن ہم یہ بھی چاہتے ہیں کے لوگوں کو ہمارے عیبوں کا پتا نہ چلے اور وہ ہمیں اچھا سمجھتے رہیں، اس کے لیئے ہم لوگوں ک سامنے جھوٹ بولتے ہیں، جھوٹی قسمیں کھاتے ہیں تا کہ ہمارا اصل سامنے نہ آئے، مگر سوچیئے کہ جتنی محنت ہم جھوٹ بولنے میں کرتے ہیں اگر اتنی محنت عیب دور کرنے میں کر دیں تو اللہ بھی راضی ہو جائے گا اور لوگوں کے سامنے جھوٹ بھی نہیں بولنا پڑے گا- لیکن یہ انسان پے منحصر کرتا ہے کہ وہ کونسا راستہ چنے…!

Insaan Jitni Mehnat Aaib Chupanay Mein Karta Hai
Us Say Bhi Kum Mehnat Say Aaib Ko Door Kiya Ja Sakta Hai


اپنا تبصرہ بھیجیں