مزدور کی مزدوری


حضورِ اکرم ﷺ نے فرمایا:
مزدور کا پسینہ خشک ہونے سے پہلے
اسکی مزدوری دے دو

وقت مزدور ہے اجرت دیجے
ایک ایک لمحے کی قیمت دیجے

دین اسلام نے مزدوروں کے جو حقوق متعین کیے وہ سرمایہ دار ان کو نہیں دے رہے ، سرمایہ داروں کو بھی اس حقیقت کو سمجھ جانا چاہیے کہ اس دنیا میں کوئی رہا نہیں ہے ۔اور حقوق العباد کی معافی بھی نہیں ہے ان کو اپنے زیر دستوں کا خیال رکھنا چاہیے ،دین اسلام نے مزدورکو جو حقوق دیے مزدور کے حقو ق کا اندازہ اس حدیث مبارکہ سے لگایا جا سکتا ہے جس میں نبی مکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا ہے کہ

مزدور کی مزدوری اس کا پسینہ خشک ہونے سے پہلے ادا کردو۔

یعنی مزدوری دینے میں ٹال مٹول نہ کرو ، دینِ اِسلام عدل و اِنصاف اور خیر خواہی و بھلائی کو رواج دیتا ہے- مزدور کی مناسب اجرت کیا ہو نی چاہیے ؟ آج مغرب میں مزدوروں کے حقوق کے لیے بہت آواز بلند کی جاتی ہے؛ جبکہ اسلام نے آج سے چودہ سو سال پہلے ہی مزدور کے حقوق متعین فرمادئے تھے۔ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا “جو خود کھاؤ ا یسا انہیں کھلاؤ ، جو خود پہنو ویسا ان کو پہناؤ”

ہاتھ پاؤں یہ بتاتے ہیں کہ مزدور ہوں میں
اور ملبُوس بھی کہتا ہے کہ مجبور ہوں میں

اسی طرح شریعت مطہرہ کی رو سے چند باتیں اُصولی طور پر طےہے؛ جن کی پابندی لازم ہے۔

⋆ مزدور کو کم از کم اتنی اُجرت دی جائے کہ ان کی ضروریات آسانی کے ساتھ پوری ہوسکیں

⋆ ان کے کام کا وقت متعین ہو مگر اس وقت میں بھی ان سے اتنا کام اور ایسا کام نہ لیا جائے جو ان کی طاقت سے زیادہ ہو

⋆ مدت ملازمت میں بیماری کی دیکھ بھال اور علاج کی ذمہ داری مستاجر پر ہو گی

⋆ اگر کام کے درمیان میں مزدور کو کوئی حادثہ پیش آ جائے تو اس کی تلافی مستاجر کو کرنی پڑے گی

⋆ اگر مزدور کام میں سستی کرے یا دل نہ لگا ئے تو مستاجر کو اس کی اُجرت میں کمی کر دینے کا حق ہو گا مگر علیحدہ کرنے سے پہلے اس کو سمجھانے بجھانے کی بھی ضرورت ہے اس لیے کہ ممکن ہے کہ یہ چیز کسی عذر یا بددلی کی وجہ سے ہو

Mazdoor Kay Hqooq
Hazoor Akram (S.A.W) Nay Frmaya
Mzdoor Ka Psina Khush Honay Sy Pehly Uski Mzdoori De Do


اپنا تبصرہ بھیجیں