گھر میں اک ان پڑھ بوڑھی
میرا دل، پڑھ لیتی ہے
ماں اللہ تبارک تعالیٰ کا ایسا عطیہ ہے جس کا کوئی نعم البدل نہیں جو اللہ تعالیٰ کے بعد اپنی اولاد کے دل کا حال زیادہ بہتر طریقے سے جان لیتی ہے.اولاد کے دل میں کیا چل رہا ہے ماں سے زیادہ بہتر کوئی نہیں جانتا.اولاد کی نیت کیا ہے ماں دل کی گہرائیوں تک پہنچ کر دل کا کھوٹ،خوشی،غمی،غصہ، ناراضگی سب جان لیتی ہے پر اپنے خون سے جنم دینے والی اولاد کی برائی،خامی کو کسی دوسرے کے سامنے ظاہر نہیں ہونے دیتی- جب بچہ اپنے ننھے منے ہاتھوں سے ماں کا لمس محسوس کرتا ہے،جب اپنے بولنے کی ابتدا میں عجیب وغریب آوازیں نکال کر اپنی ماں کو اپنی جانب متوجہ کرتا ہے، جب ماں کی انگلی پکڑ کرچلنا سیکھتا ہے تب بھی وہ بچے کے دل کا حال جانتی ہے- اور جب بچہ روتا ہے تو بس ماں ہی اسکاے دل کا مسئلہ جان لیتی ہے- اور اسی طرح جب بچہ بڑا ہوتا ہے تو وہ اسکا ہر مسئلہ اسکے بتائے بغیر بھی محسوس کر لیتی ہے اور اسکو اپنا مسئلہ سمجھتی ہے- ماں چاہے جتنی بھی ان پڑھ ہو یا بوڑھی ہو اور اتنی سمجھ نہ رکھتی ہو تب بھی یہ بوڑھی ماں اپنی اولاد کے چہرے سے پریشانی پڑھ لیتی ہے – پر یہ اس بوڑھی ماں کی بد قسمتی ہے کہ وہ پڑھ لکھ نہیں سکتی۔ بس محسوس کر سکتی ہے۔ اولادکتنا بھی چھپائے لیکن ماں اس کی پریشانی چہرے سے محسوس کر لیتی ہے اور دل کا حال جان لیتی ہے-