لوگوں کے ساتھ ویسا ہی سلوک کریں


لوگوں کے ساتھ ویسا ہی سلوک کریں جیسا
آپ چاہتے ہیں کہ لوگ آپ کے ساتھ کریں

لوگوں کے ساتھ ویسا ہی سلوک کریں

حضرت جنید بغدادی رحمتہ اللہ فرماتے ہیں کہ میں نے اخلاص ایک حجام سے سیکھا – وہ اس وقت مکہ معظمہ میں کسی رئیس شخص کے بال بنارہا تھا میرے مالی حالات نہایت شکستہ تھے میں نے حجام سے کہا ” میں اجرت کے طور پر تمھیں ایک پیسا نہیں دے سکتا بس تم الله کے لئے میرے بال بنا دو ”

میری بات سنتے ہی اس حجام نے رئیس کو چھوڑ دیا اور مجھ سے مخاطب ہو کر بولا – تم بیٹھ جاؤ ! مکے کے رئیس نے حجام کے طرز عمل پر اعتراض کیا تو وہ معذرت کرتے ہوئے بولا –

” جب اللہ کا نام اور واسطہ درمیان میں آجاتا ہے ، تومیں پھر سارے کام چھوڑ دیتا ہوں ”

حجام کا جواب سن کر مجھے بڑا تعجب ہوا اور پھر قریب آ کر اس نے میرے سر پر بوسہ دیا اور بال بنانے لگا اپنے کام سے فارغ ہو کے حجام نے مجھے ایک پڑیا دی جس میں کچھ رقم تھی –

” اسے بھی اپنے استمعال میں لائیے ” حجام کے لہجے میں بڑا خلوص تھا – میں نے رقم قبول کر لی اور اس کے ساتھ نیت کی کہ مجھے جو پہلی آمدنی ہوگی وہ حجام کی نظر کروں گا – پھر چند روز بعد جب میرے پاس کچھ روپیہ آیا تو میں سیدھا اس حجام کے پاس پہنچا اور وہ رقم اسے پیش کر دی –

یہ کیا ہے ؟ حجام نے حیران ہو کر پوچھا میں نے اس کے سامنے پورا واقعہ بیان کر دیا میری نیت کا حال سن کر حجام کے چہرے پر ناگواری کا رنگابھر آیا –

” اے شخص ! تجھے شرم نہیں آتی ! تو نے الله کی راہ میں بال بنانے کو کہا تھا اور اب کہتا ہے کہ یہ اس کا معاوضہ ہے – تو نے کسی بھی مسلمان کو دیکھا ہے الله کی راہ میں کام کرے اور پھر اس کی مزدوری لے ”

حضرت جنید بغدادی رحمتہ اللہ علیہ اکثر فرماتے تھے ، میں نے اخلاص کا مفہوم اسی حجام سے سیکھا ہے-

Loogon Kay Sath Waisa Hi Salooq Karain Jaisa
Aap Chahtay Hain Kay Loog Aap Kay sath Karain


اپنا تبصرہ بھیجیں