انسان سجدے میں جا گرتا ہے


کبھی کبھی زندگی ایسی ٹھوکر مارتی ہے
کہ انسان سیدھا سجدے میں جا گرتا ہے

پوری زندگی انسان سجدے میں گزار دے پھر بھی ہم اللہ کے احسانوں کا قرض نہیں چُکا سکتے

کبھی کبھی زندگی ایسی ٹھوکر مارتی ہے

راہ خدا میں ٹھوکر کھانا سب کے بس کی بات نہیں
اپنے روٹھے رب کو منانا سب کے بس کی بات نہیں

گالی سن کر گالی دینا یہ تو ہے آسان بہت
گالی سنکر چپ رہ جانا سب کے بس کی بات نہیں

حافظ,قاری,عالم,عامی سب ہی سڑک پر چلتے ہیں
نامحرم سے آنکھ بچانا سب کے بس کی بات نہیں

سجدے کرنا آہیں بھرنا امت کے غم میں رونا
بے دینوں کو دین سکھانا سب کے بس کی بات نہیں

دین کے نام پر حلوہ روٹی سب کو ہے مرغوب مگر
دین کے خاطر پتھر کھانا سب کے بس کی بات نہیں

طالوت

Kabhi Kabhi Zindgi Esi Thokr Marti Hay
Keh Insan Sidha Sjday Mein Ja Girta Hay


اپنا تبصرہ بھیجیں