امید انسان سے اور شکوہ اللہ سے


ہم اس معاشرے کا حصہ ہیں جہاں
امیدیں انسانوں سے اور شکوہ اللہ سے

امیدیں انسانوں سے اور شکوہ اللہ سے

کسی نے کیا خوب کہا ہے

امیدیں انسانوں سے لگا کر
شکوہ اللہ سے کرتے ہو؟
تم بھی کمال کرتے ہو!!!

اللہ سے اُمید لگا ئیں کبھی مایوس نہیں ہوں گے. اللہ سے کبھی شکوہ مت کریں وہ اپنے بندوں کے بارے میں بہتر فیصلہ کرنے والا ہے…

ایک آدمی نے کسی بزرگ سے کہا
اللہ نے سب کو دولت دی مجھے کچھ بھی نہیں دیا..

بزرگ نے کہا
میں تمہیں ایک لاکھ دینار دیتا ہوں تو اپنا ایک ہاتھ کاٹ کر مجھے دے دو.

آدمی بولا
نہیں دے سکتا

بزرگ نے کہا
10 لاکھ دینار دیتا ہوں مجھے ایک ٹانگ کاٹ کر دے دو.

آدمی بولا
نہیں دے سکتا..

بزرگ نے کہا
جتنا مانگو گے اس سے زیادہ دوں گا، مجھے اپنی آنکھیں دے دو

آدمی نے جواب دیا
آپ مجھے سارے جہاں کی دولت دے دیں تب بھی میں نہیں دوں گا

تب بزرگ نے سمجھایا کہ
اللہ نے تجھے اتنی قیمتی چیزوں سے نوازا ہے اور تو کہتا ہے کہ اللہ نے تجھے کچھ نہیں دیا!

ہمیشہ اللہ کے شکر گزار رہیں اور انسانوں سے اُمیدیں وابستہ کریں گے تو سوائے مایوسی کے کچھ نہیں ملے گا.

Hum Us Muashray Ka Hissa Hen Jahan
Umeeden Insano Say Aur Shikwah Allah Say


امید انسان سے اور شکوہ اللہ سے” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں