افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر
ہر فرد ہے ملّت کے مقدر کا ستارہ
علامہ اقبال
پوری قوم کو متحد ہوکریہ عزم کرنا چاہئے کہ ہمیں پاکستان کوایک مثالی ملک بنانا ہے جس میں رہنے والوں کے ساتھ ساتھ دنیابھرکے لوگ آکر فخر محسوس کریں۔ اگر ہم لوگ ایک دن بھی مخلص ہوکر اپنے ملک کے لئے کام کریں تو یہ ملک دنیا میں سب سے آگے ہوگا لیکن ہم لوگ اجتماعی نہیں بلکہ ذاتی مفادات کو ترجیح دیتے ہیں۔ اسی لئے توہمارے مسائل جوں کے توں ہیں اوریہاں زندگی کے بیشتر شعبے بحران کی دلدل میں دھنستے چلے جارہے ہیں۔ ہمیں اس خوبصورت ملک کوبچانا ہے اوراس کو امن کا گہوارابنانا ہے۔
ہو تیرے بیاباں کی ہوا تجھکو گوارا
اس دشت سے بہتر ہے نہ دِلّی، نہ بخارا
جس سمت میں چاہے صفت سیلِ رواں چل
وادی یہ ھماری ہے، وہ صحرا بھی ہمارا
غیرت ہے بڑی چیز جہانِ تگ و دَو میں
پہناتی ہے درویش کو تاجِ سرِدارا
حاصل کسی کامل سے یہ پوشیدہ ہنر کر
کہتے ہیں کہ شیشہ کو بناسکتے ہیں خارا
افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر
ہر فرد ہے ملّت کے مقدر کا ستارا
محروم رہا دولتِ دریا سے وہ غواّص
کرتا نہیں جو صحبتِ ساحل سے کنارا
دیں ہاتھ سے دے کر اگر آزاد ہو ملّت
ہے ایسی تجارت میں مسلماں کا خسارا
دنیا کو ہے پھر معرکۂ روح و بدن پیش
تہذیب نے پھر اپنے درندوں کو ابھارا
اللہ کو پامردیٔ مومن پہ بھروسا
ابلیس کو یورپ کی مشینوں کا سہارا
تقدیر اِمم کیا ہے؟ کوئی کہہ نہیں سکتا
مومن کی فراست ہو تو کافی ہے اشارہ