ستارے اندھیرے میں چمکتے ہیں


مصائب سے مت گھبراؤ کیونکہ
ستارے اندھیرے میں ہی چمکتے ہیں

اسلام ایک ایسا مذہب اور ایک ایسا دین ہے کہ اس کے علاوہ کوئی دین اللہ کے نزدیک مقبول نہیں۔ اسلام اس طریقہ اور دستور العمل کا نام ہے۔ جو ہمیں خاتم النبین حضرت محمد مصطفیٰؐ کی وساطت سے ملا ہے۔ ہم اس پر عمل پیرا ہو کر اپنے آپ کو خالص مسلمان بنائیں اللہ سے ڈریں اور رسول اکرمؐ کی پیروی کریں۔ ارشاد ربانی ہے’’جو رسول مقبولؐ تم کو دیں وہ لے لو اور جس سے روکیں اس سے رک جاؤ اللہ کا رسول تمہارے لیے بہترین نمونہ عمل ہے‘‘۔

اللہ تعالی نے صبر کرنے والوں کی بہت زیادہ تعریف کی ہے اور یہ بتایا ہے کہ وہ انکے ساتھ ہے اور انہیں بغیر حساب کے اجر دے گا۔ اور ایک ایسا درجہ ہے جو کہ صرف اسے ملتا ہے جو کہ ان امور میں مبتلا کیا جائے جن میں صبر کیا جاتا ہے تو اگر وہ ان پر صبر کرے تو اس بلند درجے کو حاصل کرے گا جس میں اجر عظیم ہے۔

مصائب سے مت گھبراؤ کیونکہ

تو اللہ تعالی کا مومن کو تکلیف دہ امور میں مبتلا کرنے کا سبب یہ ہے کہ وہ صابرین کے درجہ کو حاصل کرلیں۔ اور اسی لئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بخار کی اتنی تیزی ہوتی تھی جتنا کہ دو آدمیوں کو ہوتا ہے اور حالت نزع میں اسکی نزع میں اسکی شدت اور زیادہ ہوگئ تھی۔ حالانکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایمان اور تقوی اور خشیت الہی کے اعتبار سے لوگوں میں سب سے زیادہ مومن اور متقی اور اللہ تعالی سے ڈرنے والے تھے۔ تو سب کچھ اس لئے تھا کہ انکے صبر کا درجہ مکمل ہوجائے بیشک سب سے زیادہ صابر تھے۔

اس دنیا میں ہر مخلوق کے پاس جو کچھ ہے وہ دراصل اللہ تعالی ہی کی عطا ہے ۔ مگر مخلوقات میں سے صرف انسان ہے جو باشعور بھی ہے اور بااختیار بھی۔ وہ حساس بھی ہے اور احسان شناس بھی۔ ان صفات کی حامل مخلوق یعنی انسان کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ احساس شکر گزاری میں جیئے ۔ وہ اپنے شعور اور عقل و فہم کو استعمال کرتے ہوئے زندگی کے ہر معاملے میں اللہ تعالیٰ کی نعمت و عطا کے پہلو کو تلاش کر کے دل و جان کی گہرائیوں سے اپنے محسن حقیقی کی شکر گزاری اختیار کرے ۔

Msaib Say Matt Ghbrao Kiun Keh
Sitaray Andheray Mein Hi Chmktay Hen


اپنا تبصرہ بھیجیں